نئی دہلی:ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی اللہ کے پیارے ہوگئے،وہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری اور اہم ملی رہنما تھے، انہیں اللہ نے بہت سی خوبیوں سے نوازا تھا، بابری مسجد معاملے میں ان کی محنت قابل ستائش رہی، وہ تمام ملی مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ نظر آتے تھے، اور اپنی سطح پر جد جہد بھی کرتے تھے، مجھے یاد آرہا ہے کہ "دو ڈھائی سال قبل عیش باغ لکھنؤ میں تربیت قضا کے ایک پروگرام میں ان سے ملاقات ہوئی تھی، اور اسٹیج پر ہی تھوڑی دیر تبادلہ خیال کا موقع بھی ملا تھا” اب دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان خدمات کو قبول کرے اور مغفرت فرمائے۔
دریں اثنااسلامیہ کالج، ممتاز کالج کے منیجر جناب ظفریاب جیلانی کابروز بدھ ساڑھے بارہ بجے انتقال ہو گیا ، اطلاع ملتے ہی سنی انٹر کالج کے منیجر جناب محمد فصیح صدیقی نے تمام اساتذہ اور طلباء کے ساتھ تعزیتی اجلاس کا اہتمام کیا۔ جس میں کالج کے پرنسپل جناب شکیل احمد نے جیلانی صاحب کے کارناموں کے بارے میں بتایا اور منیجر جناب فصیح صدیقی صاحب نے ان کے سماجی کاموں پر مختصراًروشنی ڈالی اور کہا کہ ان کے انتقال سے وکالت کی دنیاکا عظیم خسارہ ہے۔ پسماندگان کوتعزیت پیش کرتے ہوئے ایک پریس ریلیز میں اس سانحہ کی اطلاع کالج کے میڈیا انچارج ارشاد راہی نے دی۔
ادھرشیعہ پرسنل لاء بورڈ قدیم کے جنرل سکریٹری مولانا علی حسین قمی نے ایک پریس نوٹ کے ذریعہ ظفریاب جیلانی کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا انہوں نے قانون کی تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی تھی۔ جس کے بعد وہ وکالت کے میدان میں خدمات انجام دینے لگے۔ ظفریاب جیلانی تمام تر سرکردہ مسلم تنظیموں و اداروں سے وابستہ رہے ہیں۔ 70 کی دہائی میں بطور طالب علم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کی بحالی کی تحریک میں بھی انہوں نے حصہ لیا تھا۔ ان کی شناخت ملک بھر میں ملی قائد کے طور پر معروف ہے۔
بابری مسجدمعاملے میں سنی سینٹرل وقف بورڈ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وہ وکیل رہے ہیں وہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینربھی رہے اورلال باغ واقع اسلامیہ کالج اورارادت نگر ،ڈالی گنج واقع ممتاز پی جی کالج کے سیکریٹربھی رہے۔اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اورپسماندگان کو صبر جمیل عطافرمائے۔
اسی درمیان ملک کے مشہوروکیل اوربابری مسجد ایکشن کمیٹی کے سکریٹری جناب ظفریاب جیلانی ؒ کی وفات پرآج آل انڈیا ملی کونسل بہار کے ریاستی دفتر پھلواری شریف، پٹنہ میں ایک تعزیتی نشست ہوئی،جس میں مرحوم کے لیے ایصال ثواب اوردعاءِ مغرفت کی گئی۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری اورمختلف سماجی اداروں کے رکن معروف وکیل جناب ظفریاب جیلانی صاحب کا انتقال نہ صرف مسلم پرسنل لاء بورڈ،بلکہ ملک و ملت کے لیے بڑا نقصان ہے۔مرحوم بہت سی خوبیوں کے مالک تھے، انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے پلیٹ فارم سے ملت کی مخلصانہ خدمت انجام دی،بورڈ کے قانونی معاملات کو بڑی خوبی اورخوش اسلوبی سے انہوں نے انجام دیا۔ بابری مسجد کا مقدمہ کے سلسلے میں ان کی کوشش قابل قدر تھیں۔ انہیں اکابر علماء اوربورڈ کے ذمہ داروں کا اعتماد حاصل تھا۔ جناب ظفریاب جیلانی کی وفات پر اپنے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولاناانیس الرحمن قاسمی رکن عاملہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مزید کہا کہ جناب ظفریاب جیلانی نہ صرف بڑے وکیل تھے،بلکہ وہ ایک دانشور اوربا شعور قائد بھی تھے۔انہوں نے اپنے سکریٹری شپ کے زمانہ میں ممتاز ڈگری کالج لکھنؤ کو بڑی ترقی دی۔ جناب ظفریاب جیلانی صاحب بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے سکریٹری تھے۔اورانہوں نے پوری جانفشانی کے ساتھ بابری مسجد کا مقدمہ کی پیروی کی۔مولانا قاسمی نے مزید کہا کہ جیلانی صاحب مرحوم ملی کونسل کے اراکین تاسیسی میں تھے۔ملی کونسل کے بانی حضرت قاضی مجاہد الاسلام قاسمی سے ان کے گہرے مراسم تھے۔ قاضی صاحب ان سے قانونی معاملات میں مشورے کیا کرتے تھے۔خود میرے بھی ان سے دیرینہ تعلقات تھے۔ جب ملاقات ہوتی وہ ملی مسائل پر گفتگو کرتے اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اوران کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔میں ان کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت مسنونہ پیش کرتا ہوں۔