نئی دہلی(پریس رلیز)ریسرچ اسکالرس فورم، شعبۂ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر اہتمام اکتالیسویںان ہائوس سیمینار کا انعقاد کیاگیا جس میں شعبہ کے اساتذہ اور ریسرچ اسکالرس نے شرکت کی۔ یہ پروگرام پروفیسر عبدالماجد قاضی صدر شعبۂ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی صدارت میںڈاکٹر عبدالحلیم ندوی لائبریری میںمنعقد ہوا۔پروگرام کے آغاز میںاس سیمینار کے ناظم اشرف اخلاق نے اساتذہ کرام ا ور ریسرچ اسکالرس کا استقبال کیا۔ اس کے بعدشعبہ کی ریسرچ اسکالر ثمینہ خانم نے ’’دہلی کالج کی عربی علوم میں خدمات‘‘ کے موضوع پر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا جس میں آپ نے دہلی کالج کی تاسیسی پس منظر اور تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے اس کے ابتدائی دور کے اساتذہ اور طلبہ پر گفتگو کی نیز اس میں داخل نصاب کتابوں پر روشنی ڈالی، ریسرچ اسکالر نے دہلی کالج کی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کالج کا شمار شمالی ہندوستان کے سب سے قدیم کالجوں میں ہوتا ہے۔
ریسرچ اسکالرکے مقالہ کے بعد شعبہ کے اساتذہ اور ریسرچ اسکالرس نے مقالہ سے متعلق سوالات کئے جن کے جوابات انھوںنے مدلل انداز میں دئے ۔ پروگرام کے آخر میں سیمینار کے صدر پروفیسر عبدالماجد قاضی صدر شعبۂ عربی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے صدارتی خطاب کے آغاز میں کہا کہ ہمارے شعبہ میں ریسرچ اسکالرز عربی زبان وادب سے متعلق مختلف اصناف اور موضوعات پر تحقیقی کام کرتے ہیں اور دوران تحقیق اپنے موضوع کو پڑھنے میں اتنا مشغول رہتے ہیں کہ کم ہی دوسرے موضوعات کو پڑھنے کا موقع ملتا ہے ، ریسرچ اسکالر فورم، شعبۂ عربی مہینے میں دو بار ان ہاؤس سیمنار منعقد کرتا ہے جن سے الگ الگ موضوعات سے استفادہ کا موقع ملتا ہے۔ آپ نے ریسرچ اسکالرس کو سیمینار میں تحقیقی مقالہ پیش کرنے کے آداب کے بارے میںمشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم کسی موضوع پر اپنا مقالہ پیش کریں اور اس میں کتابوں کا نام آئے تو ایک محقق کو چاہئے کہ ان کا مختصر اورجامع اندار میں تعارف پیش کرے ، صدر شعبہ نے اپنے خطاب میں دہلی کالج کی تاریخ نیز اس کے نامور فارغین کا تذکرہ کیا، آپ نے ریسرچ اسکالر ثمینہ خانم کے تحقیقی مقالہ کی تعریف کرتے ہوئے مفید مشوروں سے بھی نوازا۔ ان ہاؤس سیمینار کے اختتام پر اس پروگرام کے ناظم اشرف اخلاق نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔