نئی دہلی(ایجنسیاں): مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن بی بی سی کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں نشر ایک دستاویزی سیریز کو ہندوستان کے اندر اور باہر وزیراعظم مودی کے خلاف ایک بدنیتی پر مبنی مہم قرار دیا ہے۔ بی بی سی پر نشانہ سادھتے ہوئے کرن رجیجو نے کہا کہ ہندوستان میں ابھی بھی کچھ لوگوں پر سے کلونیل نشہ نہیں اترا ہے۔ وہ بی بی سی کو سپریم کورٹ آف انڈیا سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ وہ اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے ملک کے وقار اور امیج کو کسی بھی حد تک گرا دیتے ہیں۔مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ویسے بھی ان ٹکڑے ٹکڑے گروپ کے ارکان سے کوئی بہتر امید نہیں ہے، جن کا واحد مقصد ہندوستان کی طاقت کو کمزور کرنا ہے۔
رجیجو نے کہا کہ اقلیت یا یوں کہہ لیں کہ ہندوستان میں ہر کمیونٹی مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کے اندر یا باہر چلائی جانے والی بدنیتی پر مبنی مہمات سے ہندوستان کی شبیہ کو خراب نہیں کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے را کے چیف سنجیو ترپاٹھی نے وزیراعظم نریندر مودی کو لے کر بی بی سی پر تنقید کی تھی۔
را کے چیف سنجیو ترپاٹھی نے کہا تھا کہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں بی بی سی کی دستاویزی فلم جانبدارانہ، من گھڑت اور حقائق کی غلطیوں سے بھری ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اس دستاویزی فلم کی مذمت کرنی چاہئے۔ سنجیو ترپاٹھی نے کہا تھاکہ بی بی سی کی جانب سے وزیراعظم مودی کے بارے میں بنائی گئی دستاویزی فلم میں گجرات فسادات اور گودھرا میں ٹرین جلانے کے واقعات کو بتایا گیا ہے، جس کے بارے میں سب پہلے سے جانتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے حال ہی میں وزیراعظم نریندر مودی کو اس سے متعلق کیس میں کلین چٹ دیدی ہے۔