میسور(یو این آئی) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی صدر سونیا گاندھی ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں حصہ لینے کے لیے پیر کو کرناٹک کے میسور پہنچیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب محترمہ سونیا گاندھی اس یاترا میں شامل ہوں گی جو اپنے 26ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ وہ مبینہ طور پر صحت کی وجوہات کی وجہ سے اس میں شرکت نہیں کر پارہی تھیں۔ مسز گاندھی تاہم دسہرہ کی تقریبات کے لیے دو دن کے وقفے کے بعد جمعرات کی صبح یاترا میں شامل ہوں گی۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے یکم اکتوبر کو گنڈلوپیٹ میں ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی، جہاں یاترا 30 ستمبر کی رات تمل ناڈو سے کرناٹک میں داخل ہوئی تھی۔ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کی قیادت محترمہ گاندھی کے بیٹے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کر رہے ہیں اور یہ 3,570 کلومیٹر طویل یاترا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ اس وقت کرناٹک میں کانگریس کی یاترا جاری ہے،جہاں آج راہل گاندھی سرگرم نظر آئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انگریس لیڈر راہل گاندھی نے گزشتہ دو دنوں میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران کرناٹک کے میسور ضلع میں ایک مندر اور ایک مسجد کا دورہ کیا۔
مسٹر راہل گاندھی نے ریاست کے اپنے دورے کے تیسرے دن پیر کو چامنڈی پہاڑیوں پر واقع چامنڈیشوری مندر میں گئے ۔مسٹر گاندھی نے شہر میں ستور مٹھ، مسجد اعظم اور سینٹ فلومینا کیتھیڈرل کا بھی دورہ کیا۔ ستور مٹھ میں،مسٹر گاندھی نے شری شیو راتری دیشکیندر سوامی جی سے ملاقات کی، جو ایک ممتاز لِنگایت پیروکار تھے۔مسٹر گاندھی کا یہ سفر کرناٹک کے کچھ حصوں میں 21 دن تک چلے گا اور 511 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گا۔