نئی دہلی(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک)غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام چار ماہی آن لائن اردو، فارسی کلاسز کا تیسرا سیشن گذشتہ پہلی جنوری سے جاری ہے۔ ان کلاسز کے طلبا کے لیے خصوصی لکچر بعنوان ’اردو، فارسی زبان کی اہمیت‘ کا اہتمام کیا گیا۔یہ جانکاری ایک پریس ریلیز میں دی گئی ہے۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے جناب راجندر سنگھ اروڑہ دلدار دہلوی نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ مبارکباد کا مستحق ہے کہ اس نے ان طلبا کے لیے آن لائن کلاسز کا اہتمام کیا جو اپنی مصروفیت کی وجہ سے آف لائن کلاس جوئن نہیں کر سکتے لیکن ان دل میں اوردو فارسی سیکھنے کی خواہش ہے۔
اس پروگرام کی مہمان مقرر پروفیسر ہرپریت کور (پرنسپل ماتا سندری کالج، دہلی) نے کہا کہ اردو اور فارسی زبان کا تعلق ہماری ثقافت اور معاشرت سے بہت گہرا ہے۔ ہم صبح سے شام تک نا معلوم کتنے الفاظ ایسے بولتے ہیں جن کا بنیادی تعلق فارسی سے ہے لیکن اب وہ ہماری زبان کا حصہ ہیں۔ انسان جتنی زیادہ زبانیں سیکھتا ہے اس کی شخصیت میں اتنا ہی نکھار اور فکر میں گہرائی پیدا ہوتی ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ پنجابی اور فارسی کا بہت گہرا تعلق ہے پنجاب میں فارسی گو شعرا کی ایک طویل فہرست ہے ۔ پنجاب کا تو نام ہی فارسی زبان میں ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ میں اردو فارسی کلاسز کی روایت نئی نہیں ہے یہاں پہلے بھی کلاسز ہوتی تھیں جن میں کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوتے تھے۔ اب حالات بدل گئے ہیں اور انھیں بدلے ہوئے حالات کے پیش نظر ہم نے فیصلہ کیا کہ اب آن لائن کلاس کا اہتمام کیا جائے۔ یہ تجربہ بہت کامیاب رہا۔ ہم ان کلاسز کا ایک مشترک اجلاس بھی کرتے ہیں جیسا کہ آج کیا جا رہا ہے میں تمام شرکا کا تہ دل سے شکر گزار ہوں کہ آپ نے ہماری دعوت پر یہاں آنا قبول کیا۔
اس پروگرام کے مہمان خصوصی جناب بلبیر مادھوپوری نے کہا کہ اردو اور فارسی کو سمجھے بغیر ہم اپنے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو ٹھیک سے نہیں سمجھ سکتے۔ مجھے آج اس پروگرام میں شریک ہو کے بہت خوشی ہوئی کہ اتنی بڑی تعداد میں طلبا اردو اور فارسی سیکھ رہے ہیں جن میں غیر ملکی طلبا بھی شامل ہیں۔ میں غالب انسٹی ٹیوٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اردو فارسی کلاس کے استاد جناب طاہر الحسن نے کہا میں نے اس سے پہلے بھی اردو فارسی پڑھائی ہے لیکن غالب انسٹی ٹیوٹ میں پڑھانے کا تجربہ بالکل مختلف ہے۔ میں آن لائن کلاس میں شریک ہونے والے طلبا میں الگ قسم کا جذبہ محسوس کرتا ہوں اس کلاس میں ایسے افراد بھی شریک ہوتے ہیں جو اپنی نوکری سے رٹائر ہو چکے ہیں۔ یہ اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیںہوتی۔ پروگرام میں آن لائن طلبا کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔