علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا شعبہ انگریزی، ہندوستانی انگریزی شاعری اورشعراء کا جشن منانے کے پروگرام کے تحت 1-2 مئی کو دوروزہ کانفرنس منعقد کررہا ہے۔ فیکلٹی آف سوشل سائنس کے کانفرنس ہال میں یہ پروگرام ہوگا۔
قومی کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر ممتاز ہندوستانی شاعروں اور ان کی شاعری پر روشنی ڈالنے کے لیے شعبہ انگریزی کے طلبہ کے لیے ایک پری کانفرنس پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔ ممتاز اسکالر پروفیسر ایس زیڈ ایچ عابدی (سربراہ، شعبہ السنہ، انٹیگرل یونیورسٹی، لکھنؤ اور سابق سربراہ، شعبہ انگریزی اور جدید یورپی زبانیں، لکھنؤ یونیورسٹی) نے آن لائن طریقہ سے انڈین انگلش پوئٹری پر ایک لیکچر دیا۔ انہوں نے انگریزی میں ہندوستانی تحریروں، خاص طور پر شاعری کی باریکیوں پر تفصیل سے اظہار خیال کیا۔
پروفیسر عابدی نے ہندوستان میں نوآبادیاتی تحریروں سے لے کرمابعد نوآبادیاتی ادب اور ہندوستانی انگریزی کے تاریخی تسلسل اور ارتقاء پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستانی شاعری میں ’ہندوستانیت‘ کو کلیدی عنصر قرار دیا۔ ہنری ڈیروزیو سے لے کر پروفیسر رانو انیال کی نظموں تک، انہوں نے تمام بڑے شاعروں اور ان کے شعری موضوعات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ٹیگور کو ایک حقیقی ‘جدیدیت پسند’ اور کملا داس کی نظموں کو ‘ماضی سے پلٹنے’ والا قرار دیا۔ انہوں نے ادبی اشاعتی ادارے رائٹرز ورکشاپ کی خوبیاں بھی بیان کیں، جسے مشہور ہندوستانی شاعر پی لال نے قائم کیا تھا۔
دو روزہ کانفرنس میں پروفیسر سکریتا پال کمار، دہلی یونیورسٹی،، پروفیسر رانو انیال پنت، لکھنؤ یونیورسٹی، پروفیسر امینہ قاضی انصاری، جامعہ ملیہ اسلامیہ، انگریزی اور تمل کے نامور شاعر وناویل کے روی وغیرہ کے خطبات ہوں گے۔ اس موقع پر پروفیسر سمیع رفیق کی تالیف ’’فروزاں ‘‘ کا اے ایم یو وائس چانسلر اجراء کریں گے۔ یہ معین احسن جذبی کی اردو نظموں کا مجموعہ ہے۔ کنوینر اور شریک کنوینر پروفیسر منیرہ ٹی اور ڈاکٹر محمد ثاقب ابرار ہیں۔ آرگنائزنگ کمیٹی میں پروفیسر روبینہ اقبال اور ڈاکٹر منیر اے کوزیاں شامل ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز اور صدر شعبہ اور آرگنائزنگ سکریٹری پروفیسر محمد عاصم صدیقی کی رہنمائی میں اس پورے پروگرام کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ باہر کے شرکاء کے لیے آرگنائزنگ ٹیم نے کیمپس میں ہیریٹیج واک کا بھی انتظام کیا ہے۔