جے پور (یو این آئی) راجستھان کے پرتاپ گڑھ ضلع کے دھریاواد تھانہ علاقے کے تحت پہاڑا گرام پنچایت کے نچل کوٹا گاؤں میں ایک عورت کو برہنہ پریڈ کرنے کے معاملے میں آٹھ ملزمین کو حراست میں لیا گیا ہے۔متاثرہ کے شوہر نے خاتون کو گاؤں والوں کے سامنے 1 کلومیٹر تک برہنہ کرکے دوڑایا۔ یہ واقعہ 31 اگست کا ہے۔پولیس کے ڈائریکٹر جنرل امیش مشرا نے کہا کہ پرتاپ گڑھ میں ایک خاتون کے ساتھ بدسلوکی کے اس معاملے میں دس لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے اور پولیس نے مرکزی ملزم سمیت آٹھ ملزمین کو حراست میں لیا ہے۔اس معاملے میں مرکزی ملزم اور خاتون کے شوہر کانہا گامتی، نیتیا سمیت ملزم بینیا اور پنٹو کو حراست میں لیا گیا ہے، اس کے علاوہ اس معاملے میں تماش بین بنے پونیا، کھیتیا، موتی لال وغیرہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق، شادی کے چھ ماہ بعد ہی خاتون پڑوسی گاؤں اپالا کوٹا کے ایک نوجوان کے ساتھ چلی گئی تھی۔ جب خاتون ایک سال بعد 30 اگست کو نوجوان کے ساتھ واپس آئی تو اس کے سسرال والے اسے زبردستی اپنے گاؤں پہاڑا لے گئے ۔ جہاں شوہر نے گاؤں والوں کے سامنے بیوی کے کپڑے اتار کر برہنہ کر دیا۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں اس کی بیوی زور زور سے روتی ہوئی نظر آرہی ہے ۔ اس دوران گاؤں کے کئی لوگ تماش بین بنے رہے اور ویڈیو بناتے رہے لیکن شوہر کو کسی نے نہیں روکا۔ خاتون چھ ماہ کی حاملہ بھی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ خاتون نے شوہر کانہا گمیتی اور اس کے ساتھ سورج، وینیا، نیتیا، نتھو، مہیندر کے خلاف اسے موٹر سائیکل پر لے جانے اور برہنہ حالت میں شوہر کے گھر سے باہر لے جانے کی شکایت کے بعد تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس واقعہ پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ مہذب معاشرے میں ایسے مجرموں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ادھر خواتین کے قومی کمیشن نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ کمیشن نے راجستھان کے ڈی جی پی سے اس معاملے میں فوری کارروائی کرنے کو کہا ہے اور اس معاملے میں پانچ دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔