نئی دہلی، 11 دسمبر (یو این آئی) صدر دروپدی مرمو نے بدھ کو پنچایتوں کے مختلف زمروں میں منتخب 45 ایوارڈ یافتگان کو قومی پنچایت ایوارڈ پیش کیے جنہوں نے پائیدار اور جامع ترقی کے مسائل میں مثالی کردار ادا کیا ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ملک کی تقریباً 64 فیصد آبادی دیہات میں رہتی ہے، اس لیے ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے گاؤں اور دیہاتیوں کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ گزشتہ ایک دہائی میں حکومت نے پنچایتوں کو بااختیار بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔
مسز مرمو نے کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد خود انحصاری اور قابل مقامی اداروں کی بنیاد پر ہی رکھی جا سکتی ہے۔ پنچایتوں کو اپنی آمدنی کے اپنے ذرائع تیار کرکے خود کفیل بننے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ خود انحصاری گرام سبھا کو اعتماد اور ملک کو طاقت فراہم کرے گی۔صدر جمہوریہ نے ‘قومی پنچایت ایوارڈ’ جیتنے والوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ ان کی لگن اور کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ اعزاز انہیں مزید بہتر کام کرنے کی ترغیب دے گا اور دیگر گرام پنچایتوں کو بھی گاؤں کی ترقی کے لیے بامعنی کوششیں کرنے کی ترغیب دے گا۔
مسز مرمو نے کہا کہ پنچایتی راج ادارے خواتین کو سیاسی طور پر بااختیار بنا رہے ہیں۔ یہ خوشی کی بات ہے کہ خواتین نمائندے نچلی سطح پر مثبت تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ پنچایتوں میں منتخب نمائندوں کے طور پر اپنے فرائض بلا خوف و خطر اور پوری مستعدی کے ساتھ ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ مہیلا پنچایت کے نمائندوں کے اہل خانہ کا اپنے فرائض کی انجام دہی کا رجحان اب بھی بعض جگہوں پر موجود ہے۔ انہوں نے خواتین نمائندوں سے کہا کہ وہ اس طرح کے رواج کو ختم کریں اور خود کو آزاد لیڈر کے طور پر قائم کریں۔