اسلام آباد: پاکستان میں آج عام انتخابات میں دن پانچ بجے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد سے سات گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے کے باوجود بھی ابھی نتائج کا انتظار کیا جا رہا ہے۔سرکاری ٹی وی پی ٹی وی اور مقامی میڈیا نے نتائج بتانے کا سلسلہ شروع کیا تاہم پھر بھی ابھی تک سندھ اور خیبرپختونخوا کے چند حلقوں کے نتائج کے علاوہ اس میں خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔
اگرچہ اندرون سندھ سے نتائج موصول ہو رہے ہیں مگر صوبے کے دارالحکومت اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ابھی تک نتائج بہت سست روی سے سامنے آ رہے ہیں۔اسی طرح ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں بھی نتائج بہت سست روی سے موصول ہو رہے ہیں۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے بھی نتائج کا انتظار جاری ہے۔
تحریک انصاف کی طرف سے اس تاخیر پر تشویش اور خدشات کا اظہار کیا ہے۔خیال رہے کہ سنہ 2018 میں جب آر ٹی ایس کے ذریعے نتائج جاری ہونا شروع ہوئے تھے تو پھر رات کو یہ نظام بھی رک گیا اور نتائج موصول ہونے کا سلسلہ آگے نہ بڑھ سکا۔نتائج جب اگلے دن تک مؤخر ہو گئے تو پھر پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں نے تشویش اور خدشات کا اظہار کیا تھا۔واضح رہے کہ آر ٹی ایس نادرا کی طرف سے تنائج مرتب کرنے کے لیے متعارف کروایا گیا تھا۔ اس بار الیکشن کمیشن نے نتائج کے لیے جو نظام متعارف کروایا اسے الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کا نام دیا گیا۔اس نظام کے پریزائیڈنگ افسران نے نتائج ریٹرنگ افسران کو موبائل کے ذریعے بھیجنے تھے۔ مگر آٹھ فروری کو سکیورٹی کے پیش نظر موبائل نیٹ ورک کو بند رکھا گیا جس سے یہ نتائج سست روی کا شکار ہوئے۔الیکشن کمیشن کے حکام نے انتخابات سے قبل ای ایم ایس سے متعلق بی بی سی کو بتایا تھا کہ اگر انٹرنیٹ سے نتائج نے بھیجے جا سکے تو پھر پریزائیڈنگ افسران خود نتیجہ لے کر ریٹرنگ افسران کے پاس لے کر جائیں گے۔