ماسکو، 7 مئی (یو این آئی) روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے حال ہی میں ختم ہونے والے وفاقی انتخابات میں ریکارڈ ووٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد منگل کو اپنی پانچویں مدت کے لیے حلف لیا۔مسٹر پون کریملن میں منعقدہ عظیم الشان حلف برداری کی تقریب کے آغاز سے کچھ دیر قبل ایک لگژری کار میں گرینڈ کریملن پیلس پہنچے۔ اس کے بعد مسٹر پوتن گرینڈ کریملن محل کے سینٹ اینڈریو ہال میں داخل ہوئے جہاں 2000 سے صدارتی حلف برداری کی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ اس وقت صدارتی رجمنٹ کے مہمان اور محافظ روایتی طور پر موجود تھے۔ قومی پرچم، صدارتی معیار، روسی آئین اور صدارتی نشان (ایک زنجیر پر روسی فیڈریشن کے ہتھیاروں کے ساتھ ایک سنہری کراس) مرکزی ہال میں لایا گیا۔ کراس کے پیچھے کی طرف ایک گول تمغہ ہے، جس کے فریم کے گرد نعرہ "فائدہ، عزت اور شان” ہے۔ یہ 1996 سے افتتاحی تقاریب میں استعمال ہوتا رہا ہے، جب بورس یلتسن نے عہدہ سنبھالا تھا۔ یہ تقریب ماسکو کے وقت کے مطابق دوپہر 12 بجے شروع ہوئی اور تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
روسی آئین کے آرٹیکل 82 کے مطابق مسٹر ولادیمیر پوتن نے فیڈریشن کونسل کے اراکین، ریاستی ڈوما کے اراکین اور روسی آئینی عدالت کے ججوں کی موجودگی میں روس کے عوام سے حلف لیا۔ آئینی عدالت کے چیئرمین جسٹس ویلری زورکن نے سرکاری طور پر ولادیمیر پوتن کو روسی فیڈریشن کا نیا صدر قرار دے دیا۔ انہیں صدر مملکت کا معیار اور بیج پیش کیا گیا۔ ہال میں روسی ترانہ بجایا گیا اور کریملن پر صدارتی پرچم لہرایا گیا۔روسی حکومت کے ذرائع کے مطابق مسٹر پوتن جو 87 فیصد ووٹوں کے ساتھ منتخب ہوئے تھے، 2030 تک چھ سالہ صدارتی مدت کا آغاز کریں گے۔اس کے بعد حسب روایت صدر مملکت نے شہریوں سے مختصر خطاب کیا۔
تقریب کا اختتام کیتھیڈرل اسکوائر پر توپوں کی سلامی کے ساتھ ہوا۔ بعد ازاں روس کے صدر اور روسی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ان چیف ولادیمیر پوتن نے اپنے افتتاح کے موقع پر کیتھیڈرل اسکوائر پر صدارتی رجمنٹ کا جائزہ لیا۔ صدر مملکت نے صدارتی رجمنٹ کو اس کی 88ویں سالگرہ پر مبارکباد دی۔ ماسکو اور آل روس کے پیٹریارک کیرل نے کریملن میں اعلانیہ کیتھیڈرل میں تشکر کی خدمت کا انعقاد کیا۔