تل ابیب(ایجنسیاں)حماس نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ حملے کیے ہیں۔ تل ابیب سے عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے کہا اسرائیلی شہر کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ القسام بریگیڈ نے مزید کہا کہ میزئل حملے صیہونیوں کے ہمارے شہریوں پر مظالم کے خلاف کیے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں ممکنہ راکٹ حملے کے خطرے کے سائرن بجے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ تل ابیب کے علاقوں میں 15 دھماکے سنے گئے ہیں۔
اس درمیان خبر ہے کہ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر راکٹ حملوں کے بعد اسرائیل نے تل ابیب میں کمرشل پروازیں معطل کر دیں۔ تل ابیب سے عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے اس حوالے سے کہا کہ غزہ کے جنوبی علاقے رفح سے اسرائیلی علاقوں پر 8 راکٹ فائر کیے گئے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اسرائیلی علاقوں کی طرف آنے والے بیشتر راکٹ مار گرائے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر 6 ماہ بعد حماس کا یہ پہلا راکٹ حملہ ہے۔
اسرائیلی فوج نتل ابیب پر اس تازہ راکت حملے کے بارے میں کہا ہے کہ اس نے راکٹوں میں سے کئی کو تل ابیب میں ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا گیا ہے۔ تاہم معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج اور اس کا آئرن ڈوم نامی دفاعی سسٹم سب راکٹوں کو نہیں روک سکا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق بہت سے روکے گئے جبکہ مقامی لوگوں کو کہنا ہے کہ انہوں نے کم ازکم 15 دھماکے سنے ہیں۔اس سے قبل القسام بریگیڈ نے ٹیلی گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ‘ ہم نے تل ابیب میں صہیونیوں کے اہداف کو بڑی تعداد میں راکٹوں سے نشانہ بنایا ہے اور یہ فلسطینی شہریوں کے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے جواب میں کیا گیا ہے۔’دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ کم از کم 8 راکٹ تل ابیب کے وسطی علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تھے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ راکٹ جنوبی غزہ کے شہر رفح سے فائر کیے گئے تھے۔ جہاں اسرائیلی فوج ان دنوں حالت جنگ میں ہے۔اسرائیلی فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے یہ زیادہ تر راکٹوں کو اسرائیلی ائیر فورس کی مدد سے روکا گیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ اے ایف پی ‘ نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ یہ راکٹ رفح سے ہی کیے گئے۔