چنئی/نئی دہلی، 3 دسمبر (یو این آئی) دراوڑ منیتر کزگم (ڈی ایم کے) اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے منگل کو کہا کہ سماجی انصاف ہی سماجی برائیوں کا علاج ہے۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ڈی ایم کے ایم پی پی ولسن کی جانب سے نئی دہلی میں منعقدہ آل انڈیا سوشل جسٹس فیڈریشن کی تیسری قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر اسٹالن نے کہا کہ سماجی انصاف کا حصول صرف ایک ریاست یا پورے ہندوستان کا معاملہ نہیں ہے بلکہ جہاں کہیں بھی ہو خواہ چھپا ہوا، نظر آرہاہو، چھوت چھات ہو، غلامی ہو یا ناانصافی، سماجی انصاف ہی ان معاشرتی برائیوں کا علاج ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سماجی انصاف میں سماجی اور تعلیمی لحاظ سے محروم لوگوں کی بہتری شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین سماجی انصاف کو ان لوگوں کی مدد کے طور پر بیان کرتا ہے جو سماجی اور تعلیمی طور پر مواقع سے محروم ہیں، تاہم مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت سماجی انصاف کو مؤثر طریقے سے نافذ نہیں کر رہی ہے۔ گزشتہ دہائی میں مرکزی حکومت کے محکموں میں پسماندہ طبقات کے لیے 27 فیصد ریزرویشن کو پوری طرح سے لاگو نہیں کیا گیا ہے۔مسٹر اسٹالن نے کہا کہ بی جے پی نہیں چاہتی کہ غریب، محروم، پسماندہ طبقات، درج فہرست ذات یا درج فہرست قبائل آگے بڑھیں۔ اسی لیے وہ سماجی انصاف کی مخالفت کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ ریزرویشن میں معاشی معیارات لگانے پر تلے ہوئے ہیں۔