والمیکی نگرچنپٹیا (یواین آئی) کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرانے بدھ کو الزام عائد کیا کہ ملک کی موجودہ صورتحال برطانوی حکومت کے دور جیسی ہو گئی ہے، جہاں عوام کی آواز کو دبایا جا رہا ہے اور جمہوریت کی روح پر حملہ ہو رہا ہے۔پرینکا گاندھی واڈرا نے آج مغربی چمپارن ضلع میں مہاگٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چمپارن کی سرزمین پر پورے ملک کو فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کی تحریک کا آغاز بھی اسی دھرتی سے ہوا تھا۔
مہاتما گاندھی یہاں کے کسانوں کی فریاد سن کر چمپارن پہنچے تھے اور انہوں نے کسانوں کو حوصلہ دیا اور ان کے حق میں آواز بلند کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ آزادی میں بہار کے متعدد لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ہندوستان کی موجودہ صورتحال برطانوی سامراج جیسی ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق، آج ملک میں انگریزوں جیسا مودی کا سامراج قائم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں مہنگائی انتہائی بڑھ چکی ہے، کسان قرض لیتا ہے اور سود ادا کرتے کرتے کمر ٹوٹ جاتی ہے۔ غریب کسانوں کے قرض کبھی معاف نہیں ہوتے، مگر امبانی اور اڈانی کے لاکھوں کروڑوں کے قرض معاف کر دیے جاتے ہیں۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ بہار میں ووٹوں کی چوری کے ذریعے حکومت بنانے کی سازش چل رہی ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ این ڈی اے ووٹ چوری کر کے اقتدار میں آنے کی کوشش کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 65 لاکھ ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹا دیے گئے ہیں، جو جمہوریت کے ساتھ سیدھی ناانصافی ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ بہار کے کسان بڑھتے ٹیکس اور زرعی لاگت کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی آمدنی نہیں بڑھ پا رہی۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی بلند شرح نے نوجوانوں کو ریاست چھوڑ کر باہر مزدوری کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام ٹھیکے اور کارخانے گجرات بھیجے جا رہے ہیں۔ جو لوگ کارپوریٹ گھروں کو زمین اور وسائل سونپتے ہوں، وہ غریبوں کے لئے کبھی کام نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 20 سال میں حکومت نے عوام کو صرف جدوجہد کرنا سکھایا ہے۔انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنی تو ہر غریب خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کی کوشش کی جائے گی۔












