مہاراشٹر کے سماجوادی لیڈراوران کے رفقا پر2000 میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کاالزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کیاگیا تھا
ممبئی (یواین آئی) مہاراشٹرکے سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور ان کے چار رفقا کو فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے ایک مقدمہ میں عدالت نے باعزت بری کر دیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی کے خلاف 2000 میں مذہبی جذبات مجروح کرنے کا ایک کیس سیاسی انتقام کے لئے درج کروایا گیا تھا۔ اس کیس کی سماعتوں میں اعظںمی نے حاضر رہ کر ان پر لگائے گئے الزامات کا جواب دیا جس کے بعد عدالتوں نے ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب ابوعاصم اعظمی کو اس برسوں پرانے مقدمہ میں باعزت بری کردیا۔
سیوڑی کے میٹروپولٹین مجسٹریٹ کورٹ میں جاری اس مقدمہ میں سماعت مکمل ہونے کے بعد فاضل ایڈیشنل میٹروپولٹین نے ثبوتوں کی عدم دستیابی پر سماجوادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی اور ایس پی کےچار اراکین کو باعزت بری کرنے کا فیصلہ صادر کرکے برسوں پرانا مقدمہ ختم کر دیا۔ابوعاصم اعظمی نے مقدمہ سے باعزت رہائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسےجھوٹا مقدمہ قراردیا اور کہاکہ اس مقدمہ میں سیاسی سازش کارفرما تھی جو عدالت میں بے نقاب ہو گئی اور عدالت نے مجھے اور میرے وفقا کو باعزت بری کردیا ہے یہ انصاف کی فتح ہے اور عدلیہ کا فیصلہ ایک نظیر ہے جو فرقہ پرستوں کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ جنہوں نے مجھ پر ایسا مقدمہ درج کیا تھا میں ہمیشہ سے ہی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے کوشاں رہتا ہوں اس لئے عدالت میں یہ ثابت ہوا کہ اس مذہبی منافرت پھیلانے کے مقدمہ میں کوئی حقائق نہیں ہے اور عدالت نے اب اسے ختم کر کے سب کو بری کر دیا ہے ۔