نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس کے سابق سکریٹری انیس درّانی کےانتقال پر سابق مرکزی وزیر کے رحمان خاں،کانگریس کے سینئر لیڈر، آل انڈیا پولنگ بوتھ کے قومی صدر انتخاب عالم اور عالمی تحریک اردو کے قومی صدر انجینئر فیروز مظفر نے گہرے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے اردو اور مسلمانوں کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔سابق مرکزی وزیر کے رحمان خاں نے اےآئی سی سی سکریٹری انیس درّانی کےانتقال پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے انتقال کی خبرسنکرمجھےبےحدافسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم انیس درّانی صاحب آل انڈیاکانگریس کمیٹی کےایک قابل اورفعال شخص تھے۔ پارٹی میں ان کےکاموں کوبھلایانہیں جاسکتا۔وہ نہایت ہی اچھےاورنیک دل انسان تھےان سےمیرےذاتی تعلقات تھے،ہمیشہ کسی نہ کسی موضوع پراورکاخاص طورپرمائناریٹی کےتعلق سےمشورہ ہواکرتےتھے۔ان کےانتقال سےقوم وملت اورآل انڈیاکانگریس کمیٹی کابڑانقصان ہے۔
اس غم کےموقع پرمیں اورمیرےاہل خانہ انیس درّارنی کوخراج عقیدت پیش کرتےہیں،دعاءہےکہ اللہ تعالیٰ انیس درّانی صاحب مرحوم کواپنےجوارِرحمت میں اعلیٰ مقام عطافرمائےاورپسماندگان کوصبرجمیل عطافرمائے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر، آل انڈیا پولنگ بوتھ کے قومی صدر انتخاب عالم نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سابق سکریٹری انیس درانی کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرحوم انیس درانی صاحب پارٹی کے ممتاز رہنما تھے اور دہلی حج کمیٹی اور حکومت ہند کے سنسر بورڈ کے رکن تھے۔انہوں نے بتایا کہ انہوں نے درانی کے صاحبزادے عدنان درانی کو فون کرکے تسلی دی اور کہا کہ درانی صاحب ہمارے بہت پیارے تھے اور پارٹی میں بہت کام کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ انیس درانی نے اپنی پوری زندگی سادگی کی علامت کے طور پر گزاری اور کانگریس میں ایک ایماندار لیڈر کے طور پر قائم ہوئے۔ ان کے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ ساتھ کانگریس کا پورا خاندان ان کے جانے سے غمزدہ ہے۔
انیس درانی کے انتقال پر عالمی تحریک اردو کے قومی صدر انجینئر فیروز مظفر نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور اللہ سے انکی مغفرت کی دعا ۔ انہوں نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ انیس درانی ایک صحافی کے ساتھ بہت اچھے انسان تھے جن کی کمی اردو برادری کے ساتھ پرانی دہلی کے لوگوں کو کھلے گی انیس درانی دہلی حج کمیٹی کے چیئر مین بھی رہ چکے ہیں اردو صحافت کو لگاتار کئ صحافیوں سے محروم ہونا پڑا ہے اور سبھی صحافی پرانی دہلی سے تعلق رکھتے تھے پرانی دہلی سے اردو دھیرے دھیرے ختم ہوتی جا رہی ہے۔
انجینئر فیروز مظفر کی بار انیس درانی کے ساتھ تعلیمی جلوس میں شامل ہوئے تھے اور پرانی دہلی میں تعلیم کو فروغ دینے کے کوشاں تھے عالمی تحریک اردو انی د درانی کی صحافتی خدمات کو سلام کرتی ہے اور ان کے درجات بلند ہوں ایسی دعا کرتی ہے۔
یو این آئی۔ ع ا۔