بوکارو، 17 نومبر (یواین آئی) راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینئر لیڈر اور بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پرملک کے عوامی اثاثوں کو فروخت کرنے اور مہنگائی و بے روزگاری پر روک نہ لگانے کا الزام لگایا ہے۔جھارکھنڈ میں بوکارو ضلع کے دگدھا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا، ”بھارتیہ جنتا پارٹی نے مہنگائی پرروک نہیں لگائی اور بے روزگاروں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بی جے پی انڈیا الائنس کے لیڈروں کو اپنی پارٹی میں ملانے اور ریاستوں میں اپنی حکومت بنانے کے لیے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، محکمہ انکم ٹیکس جیسی سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کرکے انڈیا الائنس کے بے قصور لیڈران کو بھی جیل میں ڈال رہی ہے۔ لیکن ہم لوگ ان کی گیدڑ بھبکی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ بی جے پی صرف ملک میں نفرت پھیلاتی ہے اور ہندو مسلمانوں کے درمیان لڑائی کرواتی ہے۔ جھارکھنڈ کے قیام کے بعد، سب سے زیادہ حکومت بی جے پی نے ہی کی ہے، پھر بھی یہاں کے لوگوں کا برا حال ہے۔
آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ ہم روزگار، مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم، غربت جیسے سلگتے ہوئے مسائل پر کام کرتے ہیں اور بی جے پی کے لوگ نفرت پھیلا کر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان میں جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو پٹرول 60 روپے فی لیٹر اور گیس 400 روپے فی سلنڈر ملتا تھا، اس وقت بی جے پی والے گانا گاتے تھے کہ مہنگائی ڈائن کھائے جات ہے۔ اب یہ مہنگائی ڈائن ان کی بھوجائی ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مینڈیٹ کی توہین کرنا چاہتی ہے۔ ہم یہ ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آج تک انہوں نے انتخابات میں جو بھی وعدہ کیا تھا اسے پورا نہیں کیا اور اب لوگوں کی توجہ بھٹکانے کے لیے ہندوؤں اور مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر اپنا الو سیدھا کرنا چاہتے ہیں۔