نئی دہلی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے منگل کو ہدایت دی کہ ہوا کے بگڑتے معیار کو دیکھتے ہوئے قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) کے تمام اسکولوں کو 12ویں جماعت تک کی کلاسیں بند کرنے کا فوری فیصلہ کرنا ہوگا۔اس سے قبل دہلی حکومت نے 10ویں اور 12ویں کلاسز کے علاوہ تمام طلباء کے لیے فزیکل کلاسز بند کرنے کی ہدایت کی تھی۔جسٹس اے ایس اوکا اور اے جی مسیح کی بنچ دارالحکومت اور آس پاس کے علاقوں میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے ہدایات دینے کی درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔سماعت کے دوران، ایک عرضی گزار نے کلاس 10 اور 12 کے علاوہ تمام طلباء کے لیے فزیکل کلاسز بند کرنے کے دہلی حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھایا اور دلیل دی کہ ان طلباء کے پھیپھڑے دوسروں سے مختلف نہیں ہوسکتے۔سینئر ایڈوکیٹ گوپال شنکرارائنن نے دلیل دی، ’10ویں، 12ویں جماعت کے طلبہ کے پھیپھڑے دوسرے طلبہ سے مختلف نہیں ہیں۔ ان جسمانی کلاسوں کو بھی روکنے کی ہدایت دی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کی طرف سے 12ویں جماعت تک تمام کلاسوں کو بند کرنے کے حکم کے بعد، دہلی کی یونیورسٹیوں نے بھی اس ہفتے کے لیے فزیکل کلاسز بند کرنے کا فیصلہ کیا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ نے منگل کو ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ قومی دارالحکومت میں بگڑتے ہوئے ہوا کے معیار کی وجہ سے 23 نومبر تک اس کے اسکولوں میں داخلہ لینے والے تمام طلباء کے لیے آن لائن کلاسز شروع کرنے فیصلہ کیا۔
یہ فیصلہ شدید فضائی آلودگی کی سطح کے پیش نظر کیا گیا، شہر کا 24 گھنٹے کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 460 پر ریکارڈ کیا گیا، اسے "شدید پلس” زمرے میں رکھا گیا۔نوٹیفکیشن میں، یونیورسٹی نے کہا کہ طلباء کی صحت اور تندرستی کو ترجیح دیتے ہوئے 25 نومبر کو باقاعدہ فزیکل کلاسز دوبارہ شروع ہوں گی۔انتظامیہ نے اپنے تمام اسکولوں کے سربراہوں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ فزیکل کلاسز کو اگلے نوٹس تک معطل کر کے آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں۔
دریں اثنا، پیر کے روز، دہلی یونیورسٹی اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی دونوں نے اسی طرح کے اقدامات کا اعلان کیا، بالترتیب 23 نومبر اور 22 نومبر تک آن لائن کلاسز میں منتقل ہونا۔ تاہم، دونوں یونیورسٹیوں میں امتحانات اور انٹرویوز کے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، جیسا کہ ان کے نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے۔