نئی دہلی (یو این آئی) کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم کانگریس ورکنگ کمیٹی نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جمعہ کو کہا کہ پارٹی اقتصادی ترقی کے ان کے متعین کردہ نمونوں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کرے گی۔ورکنگ کمیٹی نے سابق وزیر اعظم کے اقتصادی ترقی کے کاموں کو آگے بڑھانے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر سنگھ کی قیادت اور اقتصادی میدان میں ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور اقتصادی ترقی اور خوشحالی میں ان کی شراکت ہمیشہ متاثر کن رہے گی۔
ڈاکٹر سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں پارٹی کے صدر ملک ارجن کھڑگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سمیت پارٹی کے کئی اہم لیڈر موجود تھے۔کانگریس ورکنگ کمیٹی نے ڈاکٹر سنگھ کی موت پر تعزیتی قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا، “ڈاکٹر سنگھ کی زندگی اور کاموں نے ہندوستان کے مستقبل کی سمت دکھائی۔ وہ ہندوستانی سیاست اور معیشت کے میدان میں ایک بلند پایہ شخصیت تھے۔ ڈاکٹر سنگھ 1990 کی دہائی کے اوائل میں وزیر خزانہ کے طور پر ہندوستان کے معاشی آزاد خیالی کے معمار تھے۔ اپنی منفرد دور اندیشی سے انہوں نے ایسی اصلاحات شروع کیں جنہوں نے نہ صرف ملک کو ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نجات دلائی بلکہ عالمی منڈیوں کے دروازے بھی کھولے۔ ڈی ریگولیشن، نجکاری اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ان کے ذریعے اٹھائے گئے پالیسی اقدامات نے ہندوستان کی تیز رفتار ترقی کی بنیاد رکھی۔ ان کی قیادت میں ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک بن گیا، جو ان کی قابلیت اور وژن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
پارٹی نے بطور وزیر اعظم ان کے اقدامات کو بھی یاد کیا اور کہا کہ "ہندوستان کے 13ویں وزیر اعظم کے طور پر ڈاکٹر منموہن سنگھ نے پرسکون، عزم اور غیر معمولی ذہانت کے ساتھ ملک کی قیادت کی۔ ان کی مدت کار میں مسلسل اقتصادی ترقی ، عالمی شناخت اور سماجی ترقی سے نشان زد تھی، انہوں نے 2008 کے عالمی بحران کے دوران ہندستان کی ہندوستان کو اس بحران سے بچانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے۔ ان کی قیادت میں منریگا، تعلیم کا حق، خوراک کی حفاظت جیسے کئی قدم اٹھائے گئے۔ ان کا وژن اور مدت کار ایک ہمدرد، اصلاح پسند رہنما کے طور پر تاریخ میں نقش رہے گا جنہوں نے استحکام اور ترقی کو اولین ترجیح دی۔ سیاسی رہنما کے طور پر اپنی شراکت کے علاوہ ڈاکٹر سنگھ ایک قابل احترام ماہر تعلیم بھی تھے جن کے معاشیات کے شعبہ میں کیریر نے ہندستان کی پالیسیوں اور سمتوں کو شکل و صورت دی۔
کانگریس نے کہا، "کانگریس ورکنگ کمیٹی ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد کو عزت دینے اور ان کی لازوال شراکت کو آگے بڑھانے کا عزم کرتی ہے۔ معاشی بحالی، سماجی انصاف اور جامع ترقی کا ان کا وژن ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرتا رہے گا۔ ہم ایک خوشحال اور متحد ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کرنے کا عزم کرتے ہیں، جیسا کہ انھوں نے اپنی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے تصور کیا تھا۔ ایک ماہر معاشیات کے طور پر ان کے علمی کام اور اقوام متحدہ اور ریزرو بینک آف انڈیا جیسے اداروں میں ان کی شراکت نے معاشی اصلاحات کی بنیاد رکھی جسے بعد میں انہوں نے پالیسی ساز کے طور پر فروغ دیا۔ ڈاکٹر سنگھ کی معاشیات کی گہری سمجھ اور تعلیم کے تئیں ان کی وابستگی نے لاتعداد طلباء، اسکالرز اور پالیسی سازوں کو متاثر کیا ہے۔
کانگریس نے کہا، "کانگریس ورکنگ کمیٹی ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یاد کو عزت دینے اور ان کی لازوال شراکت کو آگے بڑھانے کا عزم کرتی ہے۔ معاشی بحالی، سماجی انصاف اور جامع ترقی کا ان کا وژن ہمیشہ ہماری حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرتا رہے گا۔ ہم ایک خوشحال اور متحد ہندوستان کی تعمیر کے لیے کام کرنے کا عزم کرتے ہیں، جیسا کہ انھوں نے اپنی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے تصور کیا تھا۔ ایک ماہر معاشیات کے طور پر ان کے علمی کام اور اقوام متحدہ اور ریزرو بینک آف انڈیا جیسے اداروں میں ان کی شراکت نے معاشی اصلاحات کی بنیاد رکھی جسے بعد میں انہوں نے پالیسی ساز کے طور پر فروغ دیا۔ "ڈاکٹر سنگھ کی معاشیات کی گہری سمجھ اور تعلیم کے تئیں ان کی وابستگی نے لاتعداد طلباء، اسکالرز اور پالیسی سازوں کو متاثر کیا ہے۔”