پربھنی ، 11 دسمبر ( یو این آئی ) مہاراشٹر کے پربھنی ضلع میں بدھ کی صبح سے ہی آئین کی توہین کو لے کر کشیدگی ہے۔ امبیڈکر کے پیروکاروں نے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سمیت سینکڑوں گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی۔ اس کے پیش نظر کلکٹر رگھوناتھ گاوڑے نے یہاں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پولیس کی اضافی نفری یہاں امن قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آئین کی توہین کرنے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کلکٹر گاوڑے نے لوگوں سے امن قائم کرنے میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، پربھنی میں منگل کی شام ایک شخص نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے دفتر کے قریب ڈاکٹر امبیڈکر کے مجسمے کے پاس رکھی آئین کی کاپی کی مبینہ طور پر توہین کی تھی۔ اس کے خلاف احتجاج میں امبیڈکر کے پیروکاروں نے پربھنی شہر کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امبیڈکر کے پیروکاروں نے آج صبح سے جنتور مارگ، پاتھری مارگ، وسمت روڈ پر مختلف مقامات پر احتجاج کیا۔ اس دوران ٹائر بھی جلائے گئے اور ٹریفک روک دی گئی۔ شہر کی بعض دیگر سڑکوں پر بھی یہی صورتحال رہی تاہم دوپہر تک ماحول مزید خراب ہوگیا۔
مظاہرین نے اسٹیشن روڈ کے علاقے میں شٹروں، دکانوں کے بورڈوں، دو پہیوں اور چار پہیہ گاڑیوں پر پتھراؤ شروع کر دیا۔مبینہ طور پر سڑکوں پر جلاؤ گھیراؤ کے دوران پولیس تماشائی بنی رہی۔ تاہم، ایک گاڑی کی توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے بعد، جیسے ہی یہ اشارے ملے کہ احتجاج پرتشدد ہو رہا ہے، پولیس کی نفری بڑھا دی گئی۔ پولیس نے بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور اسے منتشر کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور بعض مقامات پر آنسو گیس بھی چھوڑی۔ ضلع کلکٹر نے صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے امبیڈکر کے پیروکاروں کے ایک وفد سے بات چیت کی۔ اسی دوران ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے کلکٹر نے پربھنی میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ شہر میں حالات کو معمول پر لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔