لکھنؤ:(یواین آئی) سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یاد ونے پیر کو کہا کہ بی جے پی حکومت کے میعاد کار میں ناانصافی، ظلم شباب پر ہے اور سماج کا ہر طبقہ دکھی ہے۔یادو نے کہا کہ بی جے پی کے اعلی عہدوں پر بیٹھے لوگ جس طرح کی زبان کا استعمال کرتے ہیں وہ نا تو آئینی ہے اور نہ ہی جمہوری۔ دوسروں پر جھوٹے الزام لگانے والے بی جے پی لیڈڑوں کو خود دیکھنا چاہئے کہ وہ کیسے ہیں۔ بی جے پی سنساد کی سب سے جھوٹی اور بدعنوانی پارٹی ہے۔ ان کا وجود ہی جھوٹ پر ٹکا ہو اہے۔ بدعنوانی کے معاملے میں تو بی جےپی حکومت نے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ بی جے پی کے لوگ بدعنوانی خود کرتے ہیں۔ بدعنوانوں کو خود پالتے ہیں اور الزام اپوزیشن پر لگاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے نوٹ بندی سے لے کر الکٹورل بانڈ تک نہ جانے کتنی بدعنوانیاں کی ہیں۔ ان سب کی جانچ ہو جائے گی تو یہ ملک ہی نہیں دنیا کی سب سے بڑی بدعنوانی ثابت ہوگی۔ بدعنوانی کر کے ہی بی جے پی ملک کی سب سے بڑی پارٹی بنی ہے۔ بدعنوانی کے پیسے سے بی جے پی سارے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی کام کر جمہوریت اور آئین کو نقصان پہنچارہی ہے۔
ایس پی صدر نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی حکومت نے عوامی مفاد میں فیصلے لینے کے بجائے ملک کے آئینی اور سرکاری اداروں کا غلط استعمال کیا ہے۔ حکومت نے آئینی اداروں سے بی جے پی کے لیے چندہ اکٹھا کیا۔ انتخابی عطیات کے لیے کئی کمپنیوں پر چھاپے مارے گئے اور انہیں ڈرایا گیا۔ چندہ وصولا گیا۔
اپوزیشن لیڈروں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیلوں میں ڈال کر ان کی آواز کو دبایا گیا۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے دباؤ بنایا گیا۔ دس سال کی حکومت میں بی جےپی کے اقدام آئین اور جمہوریت کے خلاف رہے۔ بی جے پی نے عوام سے کئے وعدوں کو پورا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری نے غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں، نوجوانوں اور تاجروں کی کمر توڑ دی ہے۔ عام لوگوں میں بی جے پی کو لے کر شدید غصہ ہے۔ عوام لوک سبھا انتخابات میں سماج وادی پارٹی اور انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو بھاری ووٹوں سے جیت کر بی جے پی کو عبرتناک شکست دیں گے۔