نئی دہلی: ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کو اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض المالکی سے ملاقات کی اور جنگ زدہ غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ذہن نشیں رہے کہ جے شنکر فی الحال میونخ سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر مالکی سے ملاقات کی اپنی تصویر پوسٹ کی اور لکھاکہ ’’فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی سے مل کر اچھا لگا۔ ہم نے غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
یاد رہے کہ ہندوستان کئی دہائیوں سے مسئلہ فلسطین پر دو قومی نظریہ کی وکالت کرتا رہا ہے۔ ایک سیشن کے دوران، جے شنکر نے کہا کہ اب بہت سے ممالک فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے دو قومی نظریہ کی نہ صرف حمایت کر رہے ہیں، بلکہ یہ پہلے سے زیادہ ‘ضروری’ ہو گیا ہے۔
انہوں نے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حماس کے حملے کو دہشت گردی قرار دیا لیکن ساتھ ہی کہا کہ اسرائیل کو انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ اسرائیل شہریوں کی ہلاکتوں کا خیال رکھے۔اس سیشن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک بھی موجود تھیں۔
خیال رہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری اس جنگ میں تازہ اعدادو شمار کے مطابق اب تک 28985 فلسطینیوں کی شہادت عمل میں آچکی ہے۔ ان قتل کیے گئے فلسطینیوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔العربیہ کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 127 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ جبکہ مجموعی زخمیوں کی تعداد 68883 ہو گئی ہے۔ اسرائیل نے کسی بھی جنگ میں اب تک فلسطینیوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے جسے بمباری کی زد میں لاتے ہوئے قتل کیا ہے۔اسرائیلی فوج کی اس مسلسل سفاکیت کی وجہ سے ہی جنوبی افریقہ نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ دائر کیا ۔
ادھر اتوار کے روز اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ اسارئیلی فوجی حملوں کے نتیجے میں خان یونس کا سب سے بڑا ہسپتال الناصر ہسپتال مکمل طور پر علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی اسرائیلی فوج تقریبا ہر بڑے ہسپتال کو تباہ کر چکی ہے یا ادویات اور طبی آلات سے محروم کر کے ناکارہ بنا چکی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جاری اسرائیلی جنگ میں خود اسرائیلی فوج کو بھی بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ کل ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں جاری لڑائیوں میں میگیلان سپیشل ریکونیسنس یونٹ کے دو فوجی زخمی ہوئے جب کہ 7 اکتوبرسے اب تک ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 573 ہو گئی۔اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ غزہ پرجنگ کے آغازسے اب تک اس کے 573 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ جب کہ زخمیوں کی تعداد بھی 2,918 ہو گئی ہے۔
جمعہ کو اسرائیلی فوج نے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور ایک افسر سمیت چھاتہ بردار یونٹ کے 4 ارکان کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
کل ہفتے کے روز اسرائیلی فوج نے فوجی 27 سالہ اوری یاش کی موت کا اعلان کیا۔ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ مرنے والوں میں "پانچ کرنل بھی شامل ہیں، جو کہ حالیہ یاد میں لڑائی میں مارے گئے سب سے سینیر افسر تھے”۔