حیدرآباد (یواین آئی/ایجنسیاں)تلگودیشم پارٹی کے قومی صدرو سابق وزیراعلی آندھراپردیش این چندرابابونائیڈوکو آندھراپردیش پولیس نے نندیال میں ہفتہ کی صبح کی اولین ساعتوں میں گرفتار کرلیا۔اے پی سی آئی ڈی پولیس نے ان کو گرفتار کرلیا اوراے پی اسکل ڈیولپمنٹ کے فنڈس کے غلط استعمال کے الزامات پر مقدمات درج کئے۔نندیال ٹاون میں ڈرامائی مناظرکچھ دیر کیلئے دیکھے گئے کیونکہ پولیس بڑے پیمانہ پر چندرابابو کو گرفتار کرنے پہنچ گئی۔اس موقع پر تلگودیشم پارٹی کے کیڈرنے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔اے پی سی آئی ڈی پولیس نے پوچھ گچھ کیلئے چندرابابو کو اے پی سی آئی ڈی کے ہیڈکوارٹرس منتقل کیا گیا۔پولیس نے مختلف دفعات کے تحت ان کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔پولیس نے سابق وزیرو تلگودیشم پارٹی کے رکن اسمبلی جی سرینواس راو کو ان ہی الزامات پر وشاکھاپٹنم میں گرفتار کیا۔پولیس نے احتیاطی اقدامات کے تحت تلگودیشم پارٹی کے کئی کارکنوں کو یا تو نظربند کردیایا پھر گرفتار کرلیا۔اے پی ایس آرٹی سی نے احتیاطی اقدام کے طور پر ریاست بھر میں بس خدمات کو منسوخ کردیا۔واضح رہے کہ چندرابابو نائیڈو نے کرنول ضلع میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے تین دن پہلے اپنی گرفتاری کا اشارہ دیا تھا۔
When dictatorship is a fact, revolution becomes a right. – Victor Hugo
— Rohith Nara (@IamRohithNara) September 9, 2023
Every penny will be repaid, it's just a matter of time! #WeWillStandWithCBNSir #ChandrababuNaidu pic.twitter.com/RZl2avnBgS
خبروں کے مطابق صبح 3 بجے سیکورٹی فورسز انہیں حراست میں لینے کے لیے پہنچی۔ اس وقت نائیڈو اپنے حامیوں کے ساتھ آرام کر رہے تھے۔ ٹی ڈی پی کارکنوں کے علاوہ ایس پی جی سیکورٹی گارڈز نے بھی ان کی نظربندی کی مخالفت کی کیونکہ قواعد کے مطابق صبح 5.30 بجے تک کوئی بھی ان سے نہیں مل سکتا تھا۔
విజయవాడ ఇంద్రకీలాద్రిపై కనకదుర్గమ్మను దర్శించుకొన్న నారా భువనేశ్వరి గారు.. #WeWillStandWithCBNSir#ChandrababuNaidu#G20India2023 pic.twitter.com/Jep0uKcTuP
— iTDP Official (@iTDP_Official) September 9, 2023
یوں طویل ڈرامہ بازی کے بعد آخر کار صبح 6 بجے نائیڈو کو ان کی گاڑی سے باہر نکال کر گرفتار کر لیا گیا۔ڈی آئی جی نے انہیں بتایا کہ انہیں اے پی سکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن گھوٹالے میں گرفتار کیا جا رہا ہے جس میں وہ ملزم نمبر ایک ہیں۔ اس کے بعد نوٹس ان کے حوالے کر دیا گیا۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق چندرا بابو نائیڈو کے وکیل نے کہا ہے کہ ان کے ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی تشخیص کے بعد سی آئی ڈی پہلے انہیں میڈیکل چیک اپ کے لیے لے گئی۔ ہم ان کی ضمانت کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں۔