نئی دہلی 8 ستمبر (یو این ّآئی) امریکہ میں ویزا کے عمل میں مزید سختی اور نئے قوانین کے درمیان وہاں تعلیم حاصل کرنے یا کام کرنے والے ہندوستانیوں کو اس کی تجدید میں مشکلات کا سامنا ہے۔پہلے یہ عمل ویزے کی تجدید کرانے والوں کے لیے آسان تھا لیکن بدلے ہوئے قوانین کے بعد یہ امریکہ میں کام کرنے یا تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔نئے قوانین کے تحت، ہندوستانی درخواست دہندگان ستمبر 2025 سے غیر تارکین وطن ویزا (بشمول بی1/بی2، ایف اور ائچ-1بی) کے لیے سنگاپور یا تھائی لینڈ جیسے دیگر ممالک میں انٹرویو کے لیے درخواست نہیں دے سکتے ہیں۔ اب تمام انٹرویوز ہندوستان میں ہی ہونے ہوں گے، جس سے امریکی قونصل خانوں پر دباؤ بڑھنے کا امکان ہے۔
امریکہ نے اپنا سابقہ انٹرویو استثنیٰ (ڈراپ باکس) پروگرام بند کر دیا ہے، جس کے تحت درخواست دہندہ کو اپنا پاسپورٹ اور کام کی تفصیلات کسی بھی قونصل خانے میں جمع کرانا ہوتی تھیں اور ویزا دو ہفتوں میں مہر لگا کر گھر آجاتا تھا۔ تاہم، 2 ستمبر 2025 سے، امریکہ نے ذاتی انٹرویو سے بچنے والوں کا دائرہ محدود کردیا ہے۔
نئے قوانین کے تحت اب تقریباً تمام ہندوستانی ویزا درخواست دہندگان کو چنئی کے قونصل خانے میں ذاتی انٹرویو کے لیے حاضر ہونا پڑے گا، جس سے تاخیر اور غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گی۔ 14 سال سے کم عمر کے بچوں اور 79 سال سے زیادہ عمر کے بالغوں کو اب انٹرویو میں شرکت کرنا ضروری ہے۔ بی1/ بی2 ویزا کی تجدید کے لیے انٹرویو کی استثنیٰ کی مدت بھی ختم ہونے کی تاریخ سے 48 ماہ سے کم کر کے 12 ماہ کر دی گئی ہے۔
نئے قوانین کے تحت، یکم اگست 2025 سے کسی تیسرے فریق کے نمائندے کو ویزا درخواست مراکز سے پاسپورٹ حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔