نئی دہلی (یو این آئی) دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔عام آدمی پارٹی نے 19 جنوری کو ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات کے لیے تین سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے جس میں سواتی مالیوال کو بھی امیدوار بنایا گیا ہے۔ راجیہ سبھا کے لیے امیدوار بنائے جانے کے بعد انہوں نے دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ خیال رہے کہ دہلی میں کیجریوال کی حکومت بننے کے بعد انہیں 2015 میں دہلی ویمن کمیشن کا چیئرمین بنایا گیا تھا۔ دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن ہونے کے دوران سواتی مالیوال دارالحکومت میں لڑکیوں اور خواتین کی حفاظت سے متعلق مسائل کو بلند آواز سے اٹھاتی رہی ہیں۔
یاد رہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال کو راجیہ سبھا بھیجنے کا فیصلہ کرنے کے ساتھ ہی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے بھی ارکان پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور این ڈی گپتا کو دوبارہ راجیہ سبھا بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اے اے پی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی سیاسی امور کی کمیٹی نے جمعہ کو محترمہ مالیوال، مسٹر سنگھ اور مسٹر گپتا کو دہلی سے راجیہ سبھا بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی زیر صدارت سیاسی امور کی کمیٹی کی میٹنگ میں موجودہ مسٹر سنگھ اور مسٹر گپتا کو راجیہ سبھا کے لئے دوبارہ نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ایم پی سشیل کمار گپتا نے ہریانہ کی انتخابی سیاست میں پوری سرگرمی سے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے اور پارٹی ان کے فیصلے کا مکمل احترام کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ مالیوال کو سال 2015 میں دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن کے طور پر انہوں نے تیزاب کے حملوں، جنسی ہراسانی اور خواتین کی حفاظت جیسے سنگین مسائل سے نمٹنے کے لیے پہل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خواتین کی بہبود اور ان کے حقوق کے لیے ان کی کوششوں کی وجہ سے آج وہ ہندوستان میں سماجی سرگرمی کے میدان میں کام کرنے والا ایک نمایاں چہرہ ہے۔