کولکاتہ (یو این آئی) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بدھ اور جمعرات کے روز ریاست میں دو بڑی ریلیوں کی قیادت کریں گی جس میں ملک بھر میں انتخابی فہرستوں کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔پارٹی ذرائع کے مطابق، محترمہ ممتا بنرجی اقلیتی اکثریتی مالدہ اور مرشد آباد میں 3 اور 4 دسمبر کو ریلیاں کریں گی۔ یہ دونوں ریلیاں ترنمول کانگریس کی مبینہ ماورائے عدالت دباؤ اور ایس آئی آر سے وابستہ بے ضابطگیوں کے خلاف مہم کا حصہ ہیں۔ وہ منگل کی شام مالدہ کے لیے روانہ ہوئیں اور بدھ کے روز گاجول میدان میں ایک اجتماع سے خطاب کریں گی۔
ایک دن بعد، محترمہ بنرجی مرشد آباد کے بہرام پور اسٹیڈیم میں اجتماع سے خطاب کریں گی۔ مالدہ روانہ ہونے سے پہلے، محترمہ بنرجی نے گزشتہ 15 سالوں میں پارٹی کی کامیابیوں کا تفصیلی بیان جاری کیا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایس آئی آر کے عمل کے ارد گرد کے ماحول کا جواب دینے کی کوشش ہے۔
ذرائع کے مطابق محترمہ ممتا بنرجی دونوں ریلیوں کے انعقاد کے بعد کولکاتہ واپس آئیں گی۔ اس کے بعد وہ 8 دسمبر کو ایک اور ریلی کے لیے کوچ بہار جائیں گی۔ وہ 9 دسمبر کو کوچ بہار کے راشی میلہ گراؤنڈ میں ایس آئی آر مخالف ریلی سے خطاب کرنے کے بعد ایک انتظامی جائزہ اجلاس کی صدارت بھی کر سکتی ہیں۔سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ محترمہ ممتا بنرجی نے حکمت عملی سے مالدہ، مرشد آباد اور کوچ بہار کا انتخاب کیا ہے۔ مالدہ اور مرشد آباد دونوں میں نمایاں اقلیتی آبادی ہے۔
ادھرمغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ریاستی حکومت ووٹر لسٹ کی خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل میں مرنے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے فراہم کرے گی، جبکہ ایس آئی آر کے عمل کے دوران بیمار ہونے والوں کو ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ریاستی حکومت نے یہ قدم 28 اکتوبر کو ایس آئی آر شروع ہونے کے بعد سے ہونے والی اموات اور صحت کی ہنگامی صورتحال کے بعد اٹھایا۔محترمہ ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاست بھر میں 39 لوگوں کی موت فارم بھرنے اور جمع کرانے کے دوران ہوئی ہے۔ یہ اموات خودکشی، دل کا دورہ پڑنے یا کام کے زیادہ بوجھ کی وجہ سے ہوئیں۔ انہوں نے کہا، "ان کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے بطور مالی امداد ملے گی۔”انہوں نے کہا کہ کام کے زیادہ بوجھ کی وجہ سے فی الحال 13 افراد زیر علاج ہیں جن میں تین بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کو ایک لاکھ روپے بطور امداد دیے جائیں گے۔بی ایل او پر دباؤ کے بارے میں حالیہ ہفتوں میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔ ریاستی ریکارڈ کے مطابق، ایس آئی آر مہم کے دوران کام سے متعلق کشیدگی کی وجہ سے چار بی ایل او کی موت ہو چکی ہے۔ایس آئی آر سے متعلق پہلی موت 28 اکتوبر کو ہوئی تھی، جب شمالی 24 پرگنہ کے کھردہ کے پردیپ کار نے خودکشی کر لی تھی۔












