کلکتہ 12مارچ (یواین آئی) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو مرکزی حکومت نے لندن جانے کی اجازت دے دی ہے۔ ممتا سات روزہ دورے پر دبئی کے راستے لندن جانے والی ہیں۔ وہ 22 مارچ کو روانہ ہوں گی۔ مرکز نے اس دورے کی اجازت دے دی ہے۔ اس کی اطلاع بدھ کی دوپہر نوبنوکو دی گئی۔ممتا بنرجی کا لندن میں سات دنوں کا شیڈول ہے۔ انہیں آکسفورڈ یونیورسٹی نے مدعو کیا ہے۔ وہ وہاں طلباء اور محققین سے خطاب کریں گی۔ ثقافت، تاریخ سے لے کر سیاحت تک – مختلف شعبوں میں مغربی بنگال کی ترقی، کنیا شری، ممتا جیسے سماجی منصوبے پرآکسفورڈ میں وہ بات کری گی۔
ممتا بنرجی لندن میں ایک صنعتی میٹنگ میں بھی شرکت کریں گی۔ نوبنو ذرائع کے مطابق مغربی بنگال میں صنعت کے لیے سازگار ماحول ہے، وزیر اعلیٰ میٹنگ میں صنعت سے متعلق حکومت کی پالیسی پیش کریں گی۔ اس کا مقصد صنعت کاروں اور تجارتی نمائندوں کو مغربی بنگال میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنا ہے۔ یہ سرمایہ کاری دورہ لندن کا بنیادی مقصد بھی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ممتا بنرجی مغربی بنگال کی کاروبار دوست پالیسیوں پر زور دے سکتی ہیں۔
وہ 29 مارچ کو کلکتہ واپس آئیں گی۔ غیر ملکی دوروں کے لیے عام طور پر وزرائے اعلیٰ کو مرکز سے اجازت درکار ہوتی ہے۔دو روزہ عالمی بنگلہ تجارتی کانفرنس فروری کے مہینے میں ہی بنگال میں منعقد ہوئی تھی۔ حکومت کے مطابق کانفرنس کافی کامیاب تھا۔ اس مرتبہ ان کی کامیابیوں سے لندن کے آرٹ میلے میں کامیابی کی توقع ہے۔ 2026 کے اسمبلی انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے وہ ریاست میں صنعتی سرمایہ کاری پر زور دینا چاہتی ہیں۔ اس سے قبل، انہوں نے 2023 میں اسپین کا دورہ کیا تھا تاکہ بنگال میں صنعت میں سرمایہ کاری کی جاسکے۔ صنعتی اجلاس بھی دبئی میں ہوا تھا۔ لیکن صرف سرمایہ کاری ہی نہیں، مغربی بنگال کے ساتھ برطانیہ کے ثقافتی اور تاریخی تعلقات ممتا کے دورہ لندن پر حاوی رہے گا۔اس تعلق کو مضبوط بنانا وزیر اعلیٰ کے مقاصد میں سے ایک ہے۔ کلکتہ اور لندن کے درمیان ماضی میں قریبی تجارتی اور ثقافتی تعلقات تھے۔ بہت سے لوگوں کے مطابق وزیر اعلیٰ کے دورے سے اسے ایک نئی جہت مل سکتی ہے۔