جالندھر، 16 فروری (یو این آئی) کسانوں کی ‘دہلی چلو’ تحریک کے درمیان جمعہ کو سنیکت کسان مورچہ اور دیگر ٹریڈ یونینوں کی طرف سے گرامین بھارت بند کی کال کا پنجاب میں ملاجلا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ایم ایس پی کی قانونی ضمانت سمیت کسانوں کے مطالبات کو قبول کرنے کے لئے حکومت پر دباؤ بنانے کے لئے سنیکت کسان مورچہ کی بھارت بند کی کال کے جواب میں پنجاب میں مسافروں کو جمعہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ کئی بسیں سڑکوں سے ندارد رہیں۔
ریاست کے بیشتر شہروں میں دکانوں پر تالے پڑے رہے اور بازار سنسان نظر آرہے ہیں۔ پنجاب کے شہر رائے کوٹ میں تمام بازار بند ہیں اور سڑکوں پر سناٹا ہے۔ گورداسپور میں تمام دکانوں کو تالے لگے ہوئے ہیں، بازار میں صرف چند لوگ نظر آرہے ہیں۔
کھنہ میں بھارت بند کا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا، دکانیں اور سبزی منڈی بھی روز کی طرح کھل گئی۔ مکتسر میں مکمل بند رہا۔ ابوہر میں بند کے باعث بس اسٹینڈ سے کوئی بھی بس نہیں نکلی۔ کھنہ کے بازار، سبھاش بازار، کتاب مارکیٹ، لالہیڑی روڈ مارکیٹ، سمرالہ روڈ مارکیٹ، ریلوے روڈ مارکیٹ، ہائی وے پر واقع بازار اور املوہ روڈ پر بڑی سبزی منڈی پہلے کی طرح کھلی۔ بھارت بند کو موہالی ضلع میں ملا جلا ردعمل ملا۔ کھارڑ، موہالی، زیرکپور اور کرالی جیسے شہروں میں کئی دکانیں کھل گئیں۔
بھارت بند کی وجہ سے بسوں کے پہیے تھم گئے ہیں جس کی وجہ سے بس اسٹینڈ بھی سنسان دکھائی دے رہے ہیں۔ پنجاب کی بیشتر ریاستی اور قومی شاہراہیں چار گھنٹے تک بند رہیں۔ جالندھر کے پی اے پی چوک کو کسانوں نے بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے ہماچل پردیش، پٹھان کوٹ، جموں اور ہماچل پردیش جانے والے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ امتحان دینے جا رہے طلبہ کو کسانوں کی طرف سے پریشان نہیں کیا گیا ہے۔ شہر کے بھگت سنگھ چوک، پھگواڑہ گیٹ، جیوتی چوک، نکودر چوک، دوآبہ چوک، لمبا پنڈ چوک، بستی دانش مندہ چوک، کشن پورہ چوک، شیخا بازار، راما منڈی بازار، بھارگو کیمپ، لاڈووالی روڈ سمیت کئی دیگر علاقے بھی شدید متاثر ہیں۔
مورچہ نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ کارپوریٹ لوٹ ختم کرنے، زراعت اور ہندوستان کو بچانے کے لئے کسانوں کی جدوجہد کو کامیاب بناتے ہوئے بھارت بند کی حمایت کریں۔ صبح چھ بجے سے شروع ہونے والا بند شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔ اس دوران کیتی باڑی کی تمام سرگرمیاں، منریگا کام اور دیہی کام کاج بند رہیں گے۔ کوئی بھی کسان، کھیت مزدور یا دیہی مزدور کام پر نہیں جائے گا۔
کسان تنظیموں نے اپنے ‘دہلی چلو’ کے تحت پنجاب کی سرحدوں پر جمع ہوئے مظاہرین کسانوں پر پولیس لاٹھی چارج کے خلاف اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لئے جمعہ کو دوپہر 12 بجے سے 3 بجے تک ریاست کے تمام ٹول پلازوں پر قبضہ کرنے کی کال دی ہے۔
پنجاب روڈ ویز، پنبس اور پی آر ٹی سی کنٹریکٹ ورکرز یونینیں سنیکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی بند کال کی حمایت کر رہی ہیں۔