نئی دہلی، 10 دسمبر (یواین آئی) اپوزیشن انڈیا گروپ نے راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ پر ایوان کی کارروائی کے دوران تعصب کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا ہے۔
راجیہ سبھا کی 72 سالہ تاریخ میں پہلی بار کسی چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی ہے۔ لوک سبھا اسپیکر کے خلاف اب تک تین بار تحریک عدم اعتماد لائی جا چکی ہے۔
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے منگل کو کہا کہ انڈیا الائنس نے چیئرمین کے خلاف راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا ہے۔ اس تجویز پر انڈیا الائنس کی تقریباً تمام پارٹیوں کے 60 لیڈروں نے دستخط کیے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مسٹر رمیش نے کہا، ’72 سالوں میں پہلی بار اپوزیشن پارٹیوں نے راجیہ سبھا میں چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال کتنی خراب ہے۔ راجیہ سبھا کے چیئرمین بڑے وکیل ہیں اور آئین کو سمجھتے ہیں، لیکن جس طرح سے انہوں نے ایوان کو چلایا ہے، انڈیا الائنس کو تحریک عدم اعتماد کے لئے مجبور ہونا پڑا۔
راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل کو عدم اعتماد کی تحریک سونپنے کے بعد انڈیا اتحاد کے لیڈروں نے کہا ہے کہ یہ مجبوری میں لیا گیا انتہائی افسوسناک فیصلہ ہے۔ ایوان میں راجیہ سبھا کے چیئرمین کا رویہ انتہائی متعصبانہ رہا ہے۔
انڈیا الائنس کے ذرائع نے کہا، "آج تمام پارٹیاں ایک آواز میں کہہ رہی ہیں کہ چیئرمین صاحب جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ راجیہ سبھا کے معزز چیئرمین کے ذریعہ انتہائی متعصبانہ طریقے سے ایوان بالا کی کارروائی چلانے کی وجہ سے انڈیا گروپ کی تمام اتحادی جماعتوں کے پاس ان کے خلاف باضابطہ طور پر عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ اتحادی جماعتوں کے لیے یہ انتہائی تکلیف دہ فیصلہ رہا ہے لیکن پارلیمانی جمہوریت کے مفاد میں یہ بے مثال قدم اٹھانا ہوگا۔ یہ تجویز اب راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل کو پیش کی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کیخلاف احتجاج