مودی کے بدعنوانی مخالف بیان پرکانگریس لیڈر کا جوابی حملہ اورآئینہ دکھانے کی کوشش
جے پور (یو این آئی) آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے میڈیا اینڈ کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین پون کھیڑا نے بدعنوانی سے متعلق وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک سینئر ایم ایل اے نے وزیر ارجن رام میگھوال پر بدعنوانی کا الزام لگائے ہیں۔پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم نے بدعنوانی کے بارے میں بات کی ہے لیکن بی جے پی کے سینئر ایم ایل اے کیلاش میگھوال نے ان کی حکومت کے ایک وزیر ارجن رام میگھوال پر بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کیلاش میگھوال نے کانگریس حکومت یا کسی کانگریس لیڈر پر بدعنوانی کا الزام نہیں لگایا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پیپر لیک کے ملزم کو جہنم سے ڈھونڈنے کی بات کر رہے ہیں لیکن ان کی آبائی ریاست گجرات میں پچھلے پانچ برسوں میں 28 بار پیپر لیک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی گجرات میں پیپر لیک کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوئے حالانکہ وہاں گزشتہ 25 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے لیکن راجستھان میں کانگریس حکومت نے پیپر لیک کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا قانون بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی مرکزی حکومت کے وزیر داخلہ نے پیپر لیک کے معاملات کے حوالے سے قومی پالیسی بنانے کی بات کی تھی، لیکن مرکزی حکومت نے آج تک کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خواتین کے خلاف جرائم کی بات کرتے ہوئے راجستھان حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں، لیکن منی پور، ہریانہ، مدھیہ پردیش، اتر پردیش میں ہونے والے خواتین کے خلاف جرائم پر بات نہیں کرتے، جب کہ راجستھان میں جرائم ہوتے ہیں تو راجستھان حکومت فوری کارروائی کرتی ہے۔ ایکشن لے کر مجرموں کو جیل بھیجتا ہے۔متاثرہ کو انصاف فراہم کرنے کے لیے بھی کام کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں خواتین کے خلاف جرائم کی سزا کی شرح ملک میں سب سے زیادہ ہے جو کہ قومی اوسط سے تقریباً دوگنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کے اندراج کو لازمی قرار دینے سے جرائم کے اندراج کی شرح میں اضافہ ہوا ہے لیکن مجرموں کو سزا دلوانے میں راجستھان ملک میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں جرائم کو کم کرنا حکومت کی ترجیح ہے، اس مقصد کے ساتھ راجستھان کی حکومت زیرو ٹالرینس کی پالیسی کے تحت کام کرتی ہے،