ریاستی مقننہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پولس کے افسران اسمبلی پہنچے
کلکتہ(یواین آئی) بنگال اسمبلی میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ممبران اور اپوزیشن بی جے پی کے ممبران کے دھرنے اور ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کو سنبھالنے کیلئے بنگال اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کلکتہ پولس کے اہلکار اسمبلی میں داخل ہوئی اور حالات پر سنبھالنے کی کوشش ۔کلکتہ پولس کی موجودگی میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔بدھ کو اسمبلی میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی موجودگی میں ترنمول کانگریس کے ممبران اسمبلی نے کالے کپڑے پہن کراسمبلی کے احاطے میں دھرنا دیا تھا۔بعد ازاں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میں بی جے پی کے ممبران نے بھی اسمبلی کے احاطے میں دھرنا شروع کردیا ۔دونوں پارٹیوں کے درمیان تنازع اور تشدد کے واقعات کو روکنے اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اسمبلی میں کافی تعداد میں پولیس فورس موجود تھی۔
Protest & Counter Protest is what Bengal assembly is witnessing
— Syeda Shabana (@JournoShabana) November 30, 2023
TMC called for three days protest at the Ambedkar statue against the Central government demanding the release of 100 days of work money
BJP counter protests over the Corruption issue in Bengal . pic.twitter.com/13SptBvmVE
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جمعرات کو اسمبلی اجلاس میں موجود نہیں تھیں لیکن ترنمول کانگریس کے ممبران اسمبلی کا دھرنا سہ پہر 3 بجے سے شروع ہوا۔ممبران اسمبلی نے ایک، دو، تین، چار، بی جے پی والے سب چور ہیں جیسے نعرے لگائے۔ ادھیکاری کا نام لئے بغیر کہا کہ باپ چور ہے۔ بیٹا چور۔ اسمبلی اجلاس کے اختتام پر اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری اپنا دفتری کام مکمل کرکے اسمبلی سے باہر جارہے تھے۔ اسی وقت حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ممبران اسمبلی’’باپ چور بیٹا چور، بی جے پی والے سب چور ہیں‘‘۔ جیسے نعرے لگانے لگے۔ یہ نعرہ سن کر اپوزیشن لیڈرشوبھندو ادھیکاری روک گئے اس کے بعد انہوں نے بی جے پی ممبران اسمبلی کو جوابی دھرنے پر بیٹھنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد بی جے پی ممبران اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری کی قیادت میںجوابی احتجاج میں بیٹھ گئے۔ انہوں نے اسمبلی کی بالکونی میں تھلہ اور کنسر بجا کر جوابی نعرے لگانے شروع کر دیئے۔

اس کے بعد ہی ڈی سی سنٹرل دنیش کمار، جوائنٹ کمشنر آف پولیس (اسٹیبلشمنٹ) معراج خالد اور ڈی سی (انفورسمنٹ) راہل ڈے اور پولیس اہلکاروں کی ایک ٹیم اسمبلی میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کو روکنے کے لیے پہنچ گئی۔سنٹرل ڈویژن کے خصوصی مرد و خواتین پولس اہلکاروں لایا گیا۔ قانون ساز اسمبلی سکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق کلکتہ پولیس فورسیس اسپیکر بیمان بنرجی کے حکم پر اسمبلی میں آئی ہے۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے ممبران کے درمیان ایک انسانی دیوار بھی بنائی گئی۔ تاہم آخر میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ کلکتہ پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ وہ صورتحال کو سنبھالنےکیلئے اسمبلی آئے تھے۔

ریاستی وزیر سوبھن دیب چٹوپادھیائے، وزیر مملکت برائے خزانہ چندریما بھٹاچاریہ، ترنمول کانگریس کے ڈپٹی جنرل سکریٹری تاپس رائے نے بی جے پی کے 12 ایم ایل ایز کے خلاف اسپیکر سے شکایت کی ہے کہ بی جے پی ممبران اسمبلی نے بدھ کو اسمبلی احاطے میں کھڑے ہو کر قومی ترانے کی توہین کی ہے۔
جمعرات کو وزیر اعلیٰ کی غیر موجودگی میں کلکتہ پولیس کی طرف سے اسمبلی کی نگرانی کا واقعہ بے مثال ہے۔ کیونکہ وہ اسپیکر کی اجازت کے بغیر اسمبلی میں داخل نہیں ہو سکتی ہیں۔ تاہم اگر وزیر اعلیٰ اسمبلی میں موجود ہوتی ہیں تو کلکتہ پولیس اسمبلی میں سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر موجود رہتی ہے۔ اسمبلی کے ایک عہدیدار کےمطابق میں نے بائیں محاذ کے دور میں بھیکام کیا ہے۔ لیکن میں نے کبھی پولیس کو اسمبلی میں آتے نہیں دیکھا ہے۔ اس طرح کا یہ پہلا واقعہ ہے۔