نئی دہلی (یو این آئی) سماجی اصلاح اور بین المذاہب مکالمے کے شعبوں میں کام کرنے والے معروف مفکر، مصنف، سماجی کارکن اور انستی ٹیوٹ آف ابجکٹیو اسٹڈیز کے سابق ڈائرکٹر عبدالرشید آگوان کا آج دوپہران کے آبائی وطن چتوڑ گڑا راجستھان میں انتقال ہوگیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق نماز جنازہ اور تدفین کل صبح تقریباً 10 بجے آبائی وطن، نمبرا ہیڑا، چتور گڑھ، راجستھان میں ہوگی۔واضح رہے کہ مسٹر عبدالرشید اگوان حال ہی میں راجستھان میں ایک سڑک حادثے کا شکار ہوگئے تھے۔ اسپتال میں زیر علاج تھے۔اس رہنما نے تعلیم اور سماجی سرگرمی میں ایک لازوال میراث چھوڑی ہے۔ نوجوانوں کو بااختیار بنانے، تعلیم اور سماجی اصلاحات کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کے لیے انہیں ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ انہوں نے ان گنت زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ راجستھان میں پیدا ہوئے، اگوان نے طویل عرصے تک دہلی کو اپنا مسکن بنائے رکھا، انہوں نے اپنی پوری زندگی تعلیم، ماحولیاتی بیداری،اوربین مذہبی ہم آہنگی کو فروغ کے لیے وقف کر دی تھی۔
علمی ورثے کے طور پر انہوں نے ایک درجن سے زائد کتابیں، متعدد تحقیقی مقالے اور مضامین چھوڑے ہیں ان کا ناول، شاکا، گزشتہ ہفتے ہی دہلی میں ریلیز ہوا، جو ایک طویل اور پراثر کیریئر میں ان کی آخری کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
عبدالرشید اگوان علمی اور سماجی شعبوں میں اثر و رسوخ کے متعدد عہدوں پر فائز رہے۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اینڈ ایڈوکیسی (IPSA) کے صدر رہے اور آل انڈیا ایجوکیشنل موؤمنٹ کے سکریٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔اسکے علاوہ بھی دیگر فلاحی تنظیموں سے انکی وابستگی تھی۔