نئی دہلی، 22 دسمبر (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ اولمپک تمغہ جیتنے والی پہلوان ساکشی ملک کی کھیلوں پر حکومت کے "غلبہ” کی وجہ سے ریٹائرمنٹ ملک کے کھیلوں کی تاریخ کا سیاہ دن ہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کو اس سلسلے میں ملک کو جواب دینا چاہیے۔کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا اور اولمپک باکسنگ میڈلسٹ وجیندر سنگھ نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلوان بیٹیوں کے جنسی استحصال کے ملزم بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے قریبی ساتھی سنجے سنگھ کا ریسلنگ فیڈریشن کا صدر بننے کے بعد اولمپک تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون پہلوان ساکشی ملک کا ریٹائرمنٹ کا فیصلہ ہندوستان کے کھیل کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے۔انہوں نے کہا کہ کسان کی پہلوان بیٹی کی آنکھوں سے نکلنے والا ہر آنسو مودی حکومت کے ذریعہ بیٹیوں کی توہین کا ثبوت ہے۔ ’’بیٹی رُلاؤ،بیٹی ستاؤ اور بیٹیوں کو گھر بیٹھاؤ‘‘ بی جے پی کا نعرہ بن گیا ہے۔ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ پہلا اولمپک تمغہ جیتنے والی ہریانہ کے ایک عام کسان خاندان کی بیٹی مودی سرکار کے ’دبدبہ‘ کے ہاتھوں گھر بیٹھنے پر مجبور ہے۔ پہلوان بیٹیاں انصاف کے لیے جنتر منتر پر بیٹھی رہیں لیکن بی جے پی حکومت دہلی پولس کے ذریعے انہیں کچل رہی ہے۔
LIVE: Congress party briefing by Shri Randeep Surjewala & Shri Vijender SIngh at AICC HQ.
— Indian Youth Congress (@IYC) December 22, 2023
https://t.co/x0hlNd4Qoo
کانگریس لیڈروں نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ جنسی استحصال کا شکار بننے والی خاتون پہلوان نے خود وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ساتھ ملک کے وزیر داخلہ اور وزیر کھیل سے بھی اپیل کی تھی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی لیکن بی جے پی رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آج ملک کی یہ مظلوم بیٹیاں مودی حکومت سے سوال کر رہی ہیں کہ ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر خاموش کیوں ہے؟ ملک کی پارلیمنٹ، صدرجمہوریہ، وزیر اعظم، لوک سبھا کے اسپیکر، راجیہ سبھا کے چیئرمین اور کھیلوں کی شخصیات خاموش کیوں ہیں؟