نئی دہلی، 24 فروری (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو یہاں جموں و کشمیر کے بچوں سے بات چیت کی اور ان واپس جاکر اپنے خاندان اور رشتے داروں کے ساتھ گاؤوں میں امن، ہم آہنگی اور ترقی کے بارے میں بات چیت کرنے کی اپیل کی جس سے گزشتہ چند سالوں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں جو امن آیا ہے اسے مستقل امن میں تبدیل کیا جا سکے۔
اس موقع پر مرکزی داخلہ سکریٹری اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹر بھی موجود تھے۔ اس پروگرام کا مقصد جموں و کشمیر کے نوجوانوں اور بچوں کو ملک کی متحرک ترقی، بھرپور سماجی تانے بانے اور ثقافتی تنوع سے متعارف کرانا ہے، جس سے سماجی، ثقافتی اور جذباتی تعلق کے مضبوط احساس کو فروغ دیا جائے۔
بات چیت کے دوران، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ’وطن کو جانو‘ پروگرام کو ہمارے ملک کی سمجھ کو گہرا کرنے کی ایک پہل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک ہمارا گھر ہے اور جس طرح ہم اپنے گھر کے ہر حصے سے واقف ہوتے ہیں اسی طرح ہمیں اپنے ملک کو بھی جاننا چاہیے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ اس وژن کی وجہ سے حکومت ہند نے ’وطن کو جانو‘ پروگرام شروع کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے پورے ملک کو متحد کر دیا ہے اور اب کشمیر کے شہریوں کا ملک پر وہی حق ہے جو کسی دوسری ریاست کے شہریوں کا ہے۔
مسٹر امت شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان کو خوشحال، جدید اور عالمی لیڈر بنانے کے لیے گزشتہ ایک دہائی کے دوران اہم کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مستقبل میں دنیا بھر سے طلباء تعلیم کے لیے ہندوستان آئیں گے۔ جیسے جیسے ہندوستان آگے بڑھے گا، یہ قدرتی طور پر سب کے لیے ترقی کرے گا۔ وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایک زیادہ خوشحال، جدید اور ترقی یافتہ ہندوستان ہر ایک کو فائدہ دے گا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر نے تعلیم، صنعت، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی ڈھانچے میں نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا کا سب سے اونچا ریلوے آرچ پل، ایشیا کی سب سے بڑی سرنگ اور ملک کا واحد کیبل سسپنشن برج سبھی کشمیر میں بنائے گئے ہیں۔ جموں اور کشمیر ہندوستان کا واحد خطہ ہے جہاں دو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس ) کے ساتھ ساتھ دو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) ہیں۔ اس میں 24 بڑے کالج اور آٹھ یونیورسٹیاں بھی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر، جو کبھی بم دھماکوں اور دہشت گردی سے بری طرح متاثر ہوتا تھا، گزشتہ ایک دہائی کے دوران ایک غیر معمولی تبدیلی سے گزرا ہے۔ پتھراؤ، بم دھماکوں اور دہشت گردی کے واقعات کو ختم کر دیا گیا ہے، جس سے سکولوں کو آسانی سے کام کرنے دیا گیا ہے۔ سڑکوں، اسپتالوں اور یونیورسٹیوں سمیت انفراسٹرکچر کی ترقی نے تیزی سے ترقی کی ہے۔ اس کے علاوہ 36,000 منتخب عوامی نمائندوں کو اب پنچایت اور بلدیہ کی سطح پر ان کا صحیح اختیار حاصل ہے، جس سے خطے میں نچلی سطح پر جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے۔
مسٹر امت شاہ نے کہا کہ ترقی تب ہی ہوسکتی ہے جب امن ہو۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے کسی کو فائدہ نہیں۔ کشمیر میں گزشتہ 30 سالوں میں تشدد کے باعث 38 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ کشمیر میں عام شہریوں کی اموات میں 80 فیصد کمی آئی ہے، اور لوگ اس سے خوش ہیں، لیکن حقیقی خوشی تب آئے گی جب جموں و کشمیر کا ایک بھی شہری اپنی جان نہیں گنوائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارا مقصد جموں و کشمیر کو ایسی جگہ بنانا ہے جہاں دہشت گردی کی وجہ سے ایک بھی شخص کی موت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسا جموں و کشمیر بنانے کی ذمہ داری بچوں اور نوجوانوں پر عائد ہوتی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے بچوں سے کہا کہ پورا ملک ان کا ہے اور انہیں اسی جذبے کے ساتھ کشمیر واپس جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امن و سکون سب سے اہم چیز ہے اور پی ایم مودی کے دور حکومت میں وہاں امن آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے تحت تعلیمی نظام قائم ہوا، صنعتیں آئیں، اسپتال بنائے گئے، پینے کے پانی کی سہولتیں فراہم کی گئیں، اور بڑے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے چلائے گئے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ کوئی بھی حکومت جموں و کشمیر میں امن برقرار نہیں رکھ سکتی، صرف بچے ہی ایسا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کا ہر بچہ اپنے والدین اور پڑوسیوں کو یہ سمجھائے کہ پورا ملک ہمارا ہے اور ہمیں یہاں سے دہشت گردی کو بھگاتے ہوئے سب کے ساتھ امن سے رہنا ہے تو پھر پولیس یا فوج کی ضرورت نہیں رہے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ دن دور نہیں جب کسی کے ہاتھ میں اسلحہ نہیں ہوگا اور نہ ہی اسلحے کے ساتھ پولیس یا فوج کی ضرورت ہوگی۔
مسٹر امت شاہ نے بچوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے گاؤں واپس جائیں اور اپنے والدین، بہن بھائیوں، دوستوں، رشتہ داروں اور اپنے گاؤں کے لوگوں سے امن، ہم آہنگی اور ترقی کے بارے میں بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک سب کا ہے، اور جموں و کشمیر کے لوگوں میں یہ یقین پیدا کرنا ضروری ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ملک میں اتنی ترقی کی ہے، بے شمار راستے اور مواقع پیدا کیے ہیں جن کا نوجوانوں اور بچوں کو انتظار ہے، اور انہیں ان مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں قائم امن کو دیرپا امن میں بدلنے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔
جموں و کشمیر کے کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے دو سو پچاس بچوں نے جن میں 62 لڑکیاں اور 188 لڑکے شامل ہیں جن میں 9-18 سال کی عمر کے گروپ شامل ہیں، وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) کے تعاون سے حکومت جموں و کشمیر کے محکمہ سماجی بہبود کے زیر اہتمام ’وطن کو جانو‘ پروگرام کے تحت جے پور، اجمیر اور دہلی کا دورہ کیا۔