ستارہ، 01 دسمبر (یو این آئی) مہاراشٹر کے نگراں وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اتوار کو ایک بار پھر مہایوتی اتحاد کے شراکت داروں کے درمیان کسی قسم کے اختلافات کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ اچھی طرح سے کوآرڈینیشن کر رہے ہیں۔
آج سہ پہر یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شندے نے کہا کہ شیوسینا ریاست میں نئی حکومت کی تشکیل پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے فیصلے کی حمایت کرے گی۔ وہ جمعہ کی شام آرام کے لیے ضلع میں اپنے آبائی گاؤں درے پہنچے تھے۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک عام آدمی ہیں، ‘سی ایم’ نہیں اور غربت کے بارے میں جانتے ہیں اور غریبوں کے لیے کام کرنے کا وعدہ کیا ۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے آخری ڈھائی برسوں میں خواتین، نوجوانوں اور کسانوں کے لیے ‘لڑکی بہن’ سمیت مختلف اسکیموں کو نافذ کرکے ریاست کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا۔جب ان سے ریاست اور دہلی میں نئی حکومت کی تشکیل کے حوالہ سے جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان ان کے آبائی گاؤں کے اچانک دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ یہاں دو دن آرام کرنے آئے ہیں۔
نئی حکومت کی تشکیل پر مسٹر شندے نے کہا کہ آج شام مہایوتی کے حلیفوں کی میٹنگ کا امکان ہے جس میں وہ، بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس اور این سی پی لیڈر اجیت پوار اور تینوں لیڈر نئی حکومت کی تشکیل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ .
نئی حکومت میں ان کے بیٹے ایم پی شریمانت شندے کے نائب وزیر اعلیٰ بننے کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر اور محکمہ داخلہ پر بھی بات چیت چل رہی ہے۔ بعد میں مسٹر شندے ہیلی کاپٹر کے ذریعے تھانے کے لیے روانہ ہوئے جہاں سے وہ شام کو ممبئی جا سکتے ہیں۔