یروشلم: یروشلم کے شمالی علاقے رامات میں بس اسٹیشن پر فائرنگ کے واقعہ میں 7 افراد کی ہونے والی موت کے بعد خبر ہے کہ جائے وقوعہ پر موجود مانیٹرنگ کیمرے کی ریکارڈنگ جاری کی گئی ہے۔اس حملے میں کم سے کم 7 افراد ہلاک جبکہ14 زخمی ہوئے، جن میں تقریباً پانچ کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔فائرنگ سے قبل کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ بس کے قریب جمع تھے کہ اچانک گولیوں کی آواز سے بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔دریں اثناء یروشلم کے شمال میں فائرنگ کے واقعے میں 7 افراد ہلاک ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو پیر کو "راموت” کے علاقے کے اس مقام پر پہنچے جہاں مسلح حملہ پیش آیا تھا۔ انہوں نے مزید سخت اقدامات کرنے کا اعلان کیا۔نیتن یاہو جو شاذ و نادر ہی اس طرح کے واقعات کی جگہ پہنچتے ہیں، نے جائے وقوعہ کے دورے کے دوران کہا کہ "اسرائیل غزہ، یروشلم اور دیگر محاذوں پر دہشت گردی کے خلاف حالتِ جنگ میں ہے”۔انہوں نے مختصر خطاب میں کہا کہ”ہم حملہ آوروں کے خاندانوں کو بے دخل کریں گے اور مزید سخت اقدامات کریں گے”۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز "ان تمام افراد کو گرفتار کرے گی جنہوں نے حملہ آوروں کی مدد کی یا ان کا ساتھ دیا اور انہیں جہاں بھی ہوں گے ڈھونڈ نکالیں گی”۔ نیتن یاہو نے ایران کے حمایت یافتہ گروہوں کے خلاف "غزہ، یمن اور لبنان سمیت کئی محاذوں پر جاری جنگ” کا ذکر بھی کیا۔ساتھ ہی انہوں نے اسرائیلی سپریم کورٹ پر تنقید کی، جس نے انہیں سکیورٹی صورتحال کے باعث پیر کو اپنی عدالتی سماعت میں حاضر نہ ہونے کی اجازت دی تھی۔
اس بیچ العربیہ/الحدث کے نامہ نگارکے مطابق یہ حملہ دو افراد نے کیا جنہیں ایک مسلح شہری اور سکیورٹی اہلکار نے موقع پر قابو پا لیا۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں حملہ آور بس میں داخل ہو کر مسافروں پر اندھا دھند فائرنگ کر رہے تھے، جنہیں فوراً گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔اسرائیلی پولیس نے بعد ازاں تصدیق کی کہ فائرنگ کرنے والے دونوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ادھر اسرائیلی ایمبولینس سروس نے اعلان کیا کہ "یروشلم کا یہ سکیورٹی واقعہ ختم ہو چکا ہے”۔واضح رہے کہ یروشلم میں اس نوعیت کا حملہ تقریباً دو برس بعد ہوا ہے۔ اس سے قبل اکتوبر 2024ء میں تل ابیب کے قریب ایک اسرائیلی فوجی اڈے پر کار حملے میں کئی فوجی زخمی ہوئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ جدعون ساعر نے بوداپسٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارا ملک دہشت گردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے”۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیل کے خلاف اعلانیہ طور پر اشتعال انگیزی کر رہی ہے۔ ساعر نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ فیصلہ کریں کہ "کس کے ساتھ کھڑے ہونا چاہتے ہیں”۔
اسی دوران اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے اعلان کیا کہ "تمام اسرائیلیوں کو اسلحہ دیا جائے گا”۔ انہوں نے فلسطینی قیدیوں کے حوالے سے کہا کہ "ہم جیلوں اور حراستی مراکز کے حالات بہتر نہیں کریں گے”۔خیال رہے کہ سوموار کی صبح یروشلم میں رامات کے مقام پر مسلح افراد کے ایک بس پر حملے میں کم سے کم سات افراد ہلاک اور پندرہ زخمی ہوگئے تھے۔اسرائیلی پولیس نے حملہ آوروں کو "دہشت گرد” قرار دیا ہے لیکن ان کی تعداد واضح نہیں کی۔امدادی اداروں کے مطابق 15 زخمیوں میں سے کم از کم پانچ کی حالت تشویشناک ہے۔ امدادی اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر متاثرین کو سڑک اور فٹ پاتھ پر خون میں لت پت پایا، جن میں سے بعض بے ہوش تھے۔