پٹنہ ( یواین آئی ) جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قومی جنرل سکریٹری راجیو رنجن نے دعویٰ کیا کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے نتائج کا لوک سبھا انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی شکست آنے والے پارلیمانی انتخابات میں یقینی ہے۔سموار کو بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے مسٹررنجن نے کہا کہ تین ریاستوں میں جیت پر فخر کرنے والے بی جے پی لیڈر غلط فہمی کا شکار ہیں۔ ان ریاستوں میں جیت کو لوک سبھا سے جوڑنا ان کے لیے بہت مہنگا ثابت ہونے والا ہے۔ ملک کی انتخابی تاریخ گواہ ہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی دونوں میں رائے دہندگان مختلف ایشوز پر ووٹ دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہر بار دونوں کے انتخابی نتائج میں بڑا فرق ہوتا ہے۔
جے ڈی یو جنرل سکریٹری نے کہا کہ اگر یاد ہو تو 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے بہار اور دہلی دونوں ریاستوں میں اچھی جیت حاصل کی تھی، لیکن دہلی میں صرف چھ ماہ اور بہار میں ایک سال بعد ہی انہیں الیکشن میں سر چھپانے کی جگہ بھی نہیں ملی تھی اسی طرح اوڈیشہ میں لوک سبھا کے ساتھ ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس لیے بی جے پی کو جان لینا چاہیے کہ تین ریاستوں کی اس جیت سے انہیں لوک سبھا میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ جھوٹ کے تیل سے جل رہے ان کے چراغ کی آخری لو تھی ، جس کی چنگاری لوک سبھا میں یقینا ہی بجھ جائے گی ۔
مسٹر رنجن نے کہا کہ درحقیقت تین ریاستوں میں بی جے پی کی جیت کانگریس کے ناقص سیاسی انتظام کا نتیجہ ہے۔ اگر وہ انڈیااتحاد کی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلتے تو آج نتائج مختلف ہوتے۔ اگر کانگریس مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار جیسے لیڈروں کی مدد لیتی تو یقیناً ان کے ووٹوں میں نمایاں اضافہ ہوتا۔ تاہم ہمیں پوری امید ہے کہ کانگریس اپنی اس غلطی کو ضرور سدھار ے گی اور آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل انڈیا اتحاد پورے جوش و خروش کے ساتھ ابھرے گا۔ عوام کو ہمارے اتحاد سے بہت زیادہ توقعات ہیں جنہیں ہم ہر قیمت پر پورا کریں گے۔