واشنگٹن: امریکی ٹی وی چینل ’سی این این‘ نے امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ ’یو ایس میرین‘ کور کی کوئیک ری ایکشن فورس مشرقی بحیرہ روم کی طرف بڑھ رہی ہے۔سی این این نے دو عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ 26ویں میرین ایکسپیڈیشنری یونٹ، جو امبیبیئس حملہ آور بحری جہاز یو ایس ایس باتان پر سوار تھا، حالیہ ہفتوں میں مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں کام کر رہا تھا، لیکن اس نے ہفتے کے آخر میں نہر سویز کی طرف اپنا راستہ بنانا شروع کیا۔حکام میں سے ایک نے بتایا کہ باتان جہاز اس وقت بحیرہ احمر میں ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی مشرقی بحیرہ روم میں داخل ہو جائے گا۔یہ اقدام میرین کور یونٹ کو لبنان اور اسرائیل کے قریب لے آئے گا جہاں امریکا نے اپنے شہریوں سے لبنان چھوڑنے کو کہا ہے۔ میرین کور یونٹ کے مخصوص آپریشنز میں سے ایک عام شہریوں کو نکالنے میں مدد کرنا ہے۔گذشتہ منگل کو وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ اسرائیل اور لبنان سمیت مشرق وسطیٰ سے امریکی شہریوں کے ممکنہ انخلاء کا منصوبہ نہ بنانا "غیر دانشمندانہ اور غیر ذمہ دارانہ” ہوگا، لیکن اس وقت نیشنل سکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا کہ "ہم ابھی عمل درآمد کے مرحلے میں نہیں ہیں۔جمعہ کے روزجب اسرائیل نے غزہ میں اپنی زمینی مہم تیز کی تو بیروت میں امریکی سفارت خانے نے ایک بار پھر امریکیوں پر زور دیا کہ وہ "اب وہاں سے نکل جائیں”۔سفارت خانے کا کہنا تھ اکہ کسی بھی ملک کو چھوڑنے کا بہترین وقت "بحران سے پہلے” ہے۔غزہ کی پٹی پر بمباری کے نتیجے میں 8,000 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں ور 20,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے حماس کے زیر حراست 230 قیدیوں کے علاوہ 311 فوجیوں سمیت 1400 سے زائد افراد مارے گئے جب کہ زخمیوں کی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی۔