ناصرو جنید قتل کیس کے ملزم کو وشوہندو پریشد نے "معصوم گئو بھکت” قراردیا
نئی دہلی: راجستھان کے بھرت پور میں ناصرو جنید قتل کیس کے ملزم مونو مانیسرکی گرفتاری پر وی ایچ پی کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔خیال رہے کہ کل ہی مونو کو پڑوسی ریاست ہریانہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس گرفتاری پروی ایچ پی کے ورکنگ صدر آلوک کمار نے کہاکہ "معصوم گئو بھکت مونو مانیسر کو راجستھان پولیس نے گرفتار کیا ہے، جب کہ کچھ عرصہ پہلے راجستھان پولس نے انہیں بے قصور سمجھا تھا۔ گئو بھکت مونو کو انتخابات میں مسلم ووٹ بینک کے لیے گرفتار کیا گیا ہے، جوانہیں بہت بھاری پڑے گا۔”
خیال رہے کہ مونو مانیسر کو پہلے ہریانہ پولیس نے حراست میں لیا تھاجس کے بعد اسے راجستھان پولس کی کسٹڈی میں دے دیا گیا۔ مونو مانیسر کی گرفتاری کے بعد وشو ہندو پریشد یعنی وی ایچ پی نے ایک بیان جاری کرکے راجستھان حکومت پرسنگین الزام عائدکیا ہے۔اسی کے ساتھ وی ایچ پی نے مونو مانیسر کو ہر طرح کی مدد فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
آلوک کمار کے مطابق، "وشوا ہندو پریشد گئوبھکت مونو مانیسر کی ہر طرح سے مدد کرے گی اور ضرورت پڑنے پر احتجاج بھی کرے گی۔”
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ راجستھان پولیس کے ڈی جی پی اومیش مشرا نے کہا تھا، "مونو مانیسر کا ناصر اور جنید کے قتل میں براہ راست کوئی کردار نہیں ہے۔ لیکن پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ اس نے بالواسطہ طور پر کیا کردار ادا کیا ہے۔”
مونو مانیسر کا نام گزشتہ ماہ ہریانہ کے نوح میں ہونے والے تشدد کے بعد خبروں میں آیا تھا۔31 جولائی کو وشو ہندو پریشد نے نوح میں جل ابھیشیک یاترا نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس یاترا سے پہلے مونو نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں لوگوں سے یاترا میں شامل ہونے کو کہا گیا تھا۔ کہا یہ بھی اطلاع ہے کہ نوح کے مقامی لوگ مونو مانیسر کی اس یاترا میں شرکت پر ناراض تھے اور یہ بھی تشدد کی ایک وجہ تھی۔ تاہم، تشدد پھوٹنے کے بعد، مونو مانیسر نے کہا تھا کہ اس نے وی ایچ پی کے کہنے پر یاترا میں حصہ نہیں لیا تھا۔مونو مانیسر پر ناصر اور جنید کے قتل کا الزام ہے، دونوں میوات کے رہنے والے تھے۔جنید اور ناصر کی لاشیں 16 فروری 2023 کو ملی تھیں۔ مونو مانیسر خود کو گائے کا محافظ صوبہ بجرنگ دل کا سربراہ بتاتے ہیں۔












