نئی دہلی: نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے پیر کو ایک غیر متوقع پیش رفت میں اپنی مدت کار کے وسط میں اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔صدر دروپدی مرمو کے نام اپنے استعفیٰ خط میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ صحت کی وجوہات کی بناء پر عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔مسٹر دھنکھر 11 اگست 2022 سے ملک کے نائب صدر کے عہدے پر فائز تھے اور ان کی میعاد پانچ سال کی تھی۔ ایسے میں ان کے دور اقتدار کے تقریباً وسط میں فوری اثر سے ان کے استعفیٰ سے ہر کوئی حیران ہے۔
اگرچہ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا، لیکن اپوزیشن اسے حیران کن قرار دے رہا ہے،جبکہ حکمراں برادری کا تاحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے،جو اس معاملہ کا سب سے دل چسپ پہلو ہے۔ موصوف کے استعفیٰ کے بعد نتیش کمار کا نام بھی سرخیوں میں آگیا ہے اور کچھ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کیا اب نتیش کو یہ عہدہ ملے گا۔اس درمیان کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے دھنکھر کے استعفیٰ کو ناقابل تصور قرار دیا ہے۔ انہوں نے پوسٹ ایکس میں لکھا، ‘نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کا اچانک استعفیٰ اتنا ہی حیران کن ہے جتنا کہ یہ ناقابل تصور ہے۔ میں آج شام تقریباً 5 بجے تک ان کے ساتھ تھا، کئی دوسرے ایم پیز بھی ساتھ تھے، اور میں نے بھی ان سے ساڑھے سات بجے فون پر بات کی۔
صدر کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ طبی مشورے کے بعد صحت وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے فوری طور پر استعفی دے رہے ہیں۔مسٹر دھنکھڑنے خط میں لکھا ہے کہ ’’صحت کو ترجیح دینے اور طبی مشورے پر عمل کرنے کے لیے، میں آئین کے آرٹیکل 67 (اے) کے مطابق، ہندوستان کے نائب صدر کے عہدے سے فوری اثر سے استعفیٰ دیتا ہوں‘‘۔ نائب صدر کے دفتر نے مسٹر دھنکھر کی طرف سے صدر کو لکھا گیا خط بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔واضح رہے کہ مسٹر دھنکھر نے آج یعنی پیر کو راجیہ سبھا کی کارروائی چلائی۔ بدھ کو ایک روزہ دورے پر راجستھان میں جے پور جانے کے ان کے پروگرام کا بھی آج اعلان کیا گیا۔مسٹر دھنکھڑ کو اس سال مارچ میں عارضہ قلب کی وجہ سے ایمس میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران انہیں اسٹینٹ ڈالا گیا تھا۔ صحت یاب ہونے کے بعد وہ مسلسل راجیہ سبھا کی کارروائی چلا رہے تھے۔ گزشتہ جون میں جب وہ نینی تال میں ایک پروگرام میں شرکت کے لیے گئے تھے تو ان کی طبیعت بگڑ گئی۔
نائب صدر کے عہدے سے آج استعفی دینے والے جگدیپ دھنکھڑ نے 11 اگست 2022 کو ہندوستان کے چودہویں نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ ایک معروف وکیل اور مغربی بنگال کے سابق گورنر رہ چکے ہیں ۔مسٹر جگدیپ دھنکھڑ کی پیدائش گوکل چند اور محترمہ کیسری دیوی کے یہاں 18 مئی 1951 کو گاؤں کیتھانہ، جھنجھنو ضلع، راجستھان میں ہوئی تھی۔ ان کی شادی 1979 میں ڈاکٹر سدیش سے ہوئی تھی۔ ان کی ایک بیٹی محترمہ کامنا ہیں۔مسٹر دھنکھڑ نے ابتدائی تعلیم کیتھانہ گاؤں کے سرکاری پرائمری اسکول سے حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے گورنمنٹ مڈل اسکول، گھردھانا اور سینک اسکول، چتوٹ گڑھ میں تعلیم حاصل کی۔ اپنی کالج کی تعلیم کے لیے مسٹر دھنکھڑ نے مہاراجہ کالج جے پور میں داخلہ لیا اور وہاں سے بی ایس سی (آنرز) فزکس کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے راجستھان یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔مسٹر جگدیپ دھنکھڑ نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز ایک وکیل کے طور پرکیا اور پہلی جنریشن کے پروفیشنل ہونے کے باوجود، وہ ملک کے اعلیٰ قانونی ماہرین میں شمار ہونے لگے۔ 1990 میں انہیں راجستھان کے لیے ہائی کورٹ آف جوڈی کیچر کے ذریعہ سینئر ایڈوکیٹ کے طور پر نامزد کیا گیا۔ تب سے ہی مسٹر جگدیپ دھنکھڑ بنیادی طور پر سپریم کورٹ میں پریکٹس کر رہے تھے اور ان کے قانونی چارہ جوئی کے فوکس ایریاز میں اسٹیل، کوئلہ، کان کنی اور بین الاقوامی تجارتی ثالثی کے میدان رہے ہیں۔ وہ ملک کی مختلف ہائی کورٹس میں پیش ہو چکے ہیں اور 30 جولائی 2019 کو مغربی بنگال کے گورنر کا عہدہ سنبھالنے تک ریاست کے سب سے زیادہ سینئر نامزد سینئر ایڈکیٹ تھے۔ اپنے قانونی کیریئر کے دوران، مسٹر دھنکھڑ سب سے کم عمر شخص تھے جنہیں 1987 میں راجستھان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن جے پور کا صدر منتخب کیا گیا۔ ایک سال بعد، وہ 1988 میں راجستھان بار کونسل کے رکن بھی بن گئے۔
مسٹر جگدیپ دھنکھڑ 1989 میں جھنجھنو پارلیمانی حلقہ سے ہندوستان کی پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 1990 میں پارلیمانی امور کے وزیر مملکت کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 1993 میں وہ اجمیر ضلع کے کشن گڑھ حلقے سے راجستھان اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے۔ ایک قانون ساز کے طور پر مسٹر دھنکھڑ نے لوک سبھا اور راجستھان قانون ساز اسمبلی میں اہم کمیٹیوں کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔ مرکزی وزیر کی حیثیت سے وہ یورپی پارلیمنٹ میں پارلیمانی گروپ کے ڈپٹی لیڈر کے طور پر ایک وفد کے رکن بھی تھے۔جولائی 2019 میں انہیں مغربی بنگال کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔کتابوں کے شوقین مسٹر دھنکھڑ کھیلوں سے بھی لگاؤ رکھتے ہیں اور وہ راجستھان اولمپک ایسوسی ایشن اور راجستھان ٹینس ایسوسی ایشن کے صدر رہ چکے ہیں۔ موسیقی سننا اور سفر کرنا ان کے دیگر مشاغل ہیں۔ انہوں نے امریکہ، کناڈا، برطانیہ، اٹلی، سوئٹزرلینڈ، جرمنی، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، چین، ہانگ کانگ، سنگاپور وغیرہ سمیت کئی ممالک کا سفر کیا ہے۔