نئی دہلی، (یو این آئی) دہلی میں 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے ایک ہی مرحلے میں 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی اور نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔دہلی اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے آج کہا کہ تمام 70 سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 5 فروری کو ووٹنگ ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 فروری کو ہوگی۔مسٹر کمار نے کہا کہ دہلی میں کل 1 کروڑ 55 لاکھ ووٹر ہیں، جن میں 83 لاکھ سے زیادہ مرد اور 71 لاکھ سے زیادہ خواتین ووٹر ہیں۔ کل 13 ہزار 33 پولنگ بوتھ ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم میں غیر قانونی ووٹنگ کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ای وی ایم ایک فول پروف ڈیوائس ہے۔ ووٹنگ کے بعد اسے سیل کر دیا جاتا ہے۔ ای وی ایم کو کسی بھی طرح سے ہیک نہیں کیا جاسکتا اور یہ الیکشن کا سب سے محفوظ طریقہ ہے۔ ووٹوں کی گنتی سے پہلے ہر ای وی ایم کی مہر کی جانچ کی جاتی ہے۔قابل ذکر ہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات کی حتمی ووٹر لسٹ کل جاری کی گئی تھی، جس میں کل 1 کروڑ 55 لاکھ 24 ہزار 858 ووٹر ہیں۔ ان میں کل 83 لاکھ 49 ہزار 645 مرد اور 71 لاکھ 73 ہزار 952 خواتین ووٹرز شامل ہیں۔ تیسری جنس کے ووٹرز کی تعداد 1261 ہے۔ووٹر شناختی کارڈ بنوانے کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرانے پر 24 افراد کے خلاف آٹھ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے نئے ووٹر شناختی کارڈ کے حصول کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 2020 کے انتخابات میں عام آدمی پارٹی (آپ) کو 62 اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو آٹھ سیٹیں ملی تھیں۔ ساتھ ہی کانگریس پارٹی اپنا کھاتہ کھولنے میں بھی ناکام رہی تھی۔اسی کے ساتھ دہلی اسمبلی کے انتخابات 5 فروری کو منعقد ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی بین الاقوامی شناخت رکھنے والی تاریخی قومی راجدھانی کے نویں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے آج بساط بچھ گئی۔الیکشن کمیشن نے دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ دہلی اسمبلی میں کل 70 سیٹیں ہیں۔ آخری اسمبلی انتخابات فروری 2020 میں ہوئے تھے جس میں عام آدمی پارٹی ( آپ ) کو شاندار کامیابی ملی تھی۔ دہلی میں وزیر اعلیٰ کے عہدہ کے لیے ابھی تک کسی سیاسی پارٹی نے اپنے چہرے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ تاہم عام آدمی پارٹی، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔ بہوجن سماج پارٹی نے بھی تمام 70 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 5 فروری کو دہلی کے تقریباً ایک کروڑ 55 لاکھ ووٹر 13 ہزار سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں پر امیدواروں اور نویں وزیر اعلیٰ کا انتخاب کریں گے۔
اب تک مختلف سیاسی جماعتوں کے آٹھ رہنما دہلی میں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہو چکے ہیں۔ دہلی اسمبلی کی نانگلوئی سیٹ سے ممبر اسمبلی چودھری برہم پرکاش 17 مارچ 1952 سے 12 فروری 1955 تک دہلی کے وزیر اعلیٰ رہے۔ دریا گنج اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی گرومکھ نہال سنگھ 12 فروری 1955 سے یکم نومبر 1956 تک وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر فائز رہے۔ موتی نگر سیٹ سے ممبر اسمبلی مدن لال کھورانہ 2 دسمبر 1993 سے 26 جنوری 1996 تک وزیر اعلیٰ رہے۔ شالیمار اسمبلی کے ممبر اسمبلی صاحب سنگھ ورما 26 فروری 1996 سے 12 اکتوبر 1998 تک وزیر اعلیٰ رہے۔ بی جے پی کی متحرک رہنما محترمہ سشما سوراج 12 اکتوبر 1998 سے 03 دسمبر 1998 تک دہلی کی وزیر اعلیٰ رہیں۔ کانگریس کی سینئر لیڈر اور دہلی کی نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی محترمہ شیلا دیکشت 15 سال 25 دن تک مسلسل وزیر اعلیٰ کے عہدہ پر فائز رہیں۔ محترمہ دیکشٹ 3 دسمبر 1998 سے 28 دسمبر 2013 تک وزیر اعلیٰ رہیں۔ نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی منتخب ہونے والے اروند کیجریوال 28 دسمبر 2013 سے 21 ستمبر 2024 تک دہلی کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ کالکاجی اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی محترمہ آتشی مارلینا 21 ستمبر 2024 کو دہلی کی وزیر اعلیٰ بنائی گئیں ۔دہلی اسمبلی پہلی بار 1952 میں تشکیل دی گئی تھی۔ یہ ریاستی حکومت ایکٹ 1951 کے تحت تشکیل دیا گیا تھا۔ بعد ازاں یکم اکتوبر 1956 کو دہلی اسمبلی کو ختم کر دیا گیا تھا۔ سال 1966 میں دہلی کی حکمرانی چلانے کے لیے میٹروپولیٹن کونسل کا قیام عمل میں آیا تھا ۔ دہلی میٹروپولیٹن کونسل میں 56 منتخب اور پانچ نامزد اراکین تھے۔ میٹروپولیٹن کونسل کو قانون بنانے کا اختیار نہیں تھا۔ اس کا کردار صرف ایک مشیر کا تھا۔دریں اثنا، سال 1991 میں پارلیمنٹ میں 69 ویں آئینی ترمیم کا ایکٹ لا کر قومی دارالحکومت علاقہ ایکٹ 1991 کے تحت دہلی قانون ساز اسمبلی کی تشکیل کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی دہلی اسمبلی کی تشکیل اور دہلی حکومت کی تشکیل کا عمل شروع ہوا۔
دریں اثناء عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اسمبلی انتخابات کے اعلان کے بعد پارٹی کارکنوں کو پوری طاقت کے ساتھ جٹ جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخاب کام کاج کی سیاست اور گالی گلوچ کی سیاست کے درمیان ہوگا۔مسٹر کیجریوال نے ٹویٹر پر کہا "انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ تمام کارکنان پوری قوت اور ولولے کے ساتھ میدان میں اترنے کے لیے تیار ہو جائیں۔آپ کے جنون کے سامنے ان کے بڑے بڑے سسٹم فیل ہو جاتے ہیں۔ آپ ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں۔‘‘دہلی کے سابق وزیراعلی نے کہا ’’یہ الیکشن کام کی سیاست اور گالی کی سیاست کے درمیان ہوگا۔ دہلی کے لوگوں کو صرف ہمارے کام کی سیاست پر بھروسہ ہوگا۔ ہم ضرور جیتیں گے۔‘‘