بھوپال: مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک شخص دھرمیندر شکلا کو کووڈ-19 وبائی مرض سے متعلق ایک آر ٹی آئی کے جواب میں 40,000 صفحات کا جواب ملا۔ جواب میں دیے گئے صفحات کو اسے ایک ایس یو وی گاڑی میں گھر لانا تھا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق دھرمیندر شکلا نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا، "میں نے اندور کے چیف میڈیکل اینڈ ہیلتھ آفیسر (سی ایم ایچ او) کے سامنے آر ٹی آئی درخواست دائر کی تھی جس میں کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران ادویات، آلات اور ضروری اشیاء کی خریداری سے متعلق ٹینڈرز اور بل کی ادائیگی سے متعلق جانکاری مانگی تھی۔”
دھرمیندر شکلا نے بتایا کہ ایک ماہ کے اندر عرضی کا جواب نہ ملنے کے بعد انہوں نے اپیلٹ آفیسر اور ریاستی محکمہ صحت کے علاقائی جوائنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر شرد گپتا کو عرضی بھیج دی۔
اس کے بعد ان کی عرضی کو قبول کر لیا گیا اور یہ ہدایت دی گئی کہ انہیں آر ٹی آئی درخواست کے جواب کے لیے فی صفحہ 2 روپے کی مقررہ رقم ادا نہیں کرنی پڑے گی اور معلومات مفت دی جائیں گی۔
دھرمیندر شکلا نے کہا کہ ان کی کار درخواست کے جواب میں دیے گئے دستاویزات سے پوری طرح بھری ہوئی تھی اور ڈرائیور کے بیٹھنے کے لیے صرف جگہ تھی۔
ڈاکٹر شرد گپتا نے کہا کہ انہوں نے سی ایم ایچ او کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان اہلکاروں کے خلاف مناسب کارروائی کریں، جن کی بروقت اطلاع نہ دینے کی وجہ سے سرکاری خزانے کو 80,000 روپے کا نقصان ہوا۔