’’طوفان الاقصیٰ‘‘ کے تحت الناصر صلاح الدین بریگیڈ نے خودکش ڈرون استعمال کرنے کا اعلان کردیا ہے
یروشلم (یو این آئی) اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کے دوسرے دن حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد بڑھ کر 700 ہو گئی جب کہ غزہ پٹی میں سینکڑوں دیگر افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے اتوار کی شب یہ اطلاع دی۔اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان ٹی وی نے سرکاری افسران کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ حماس کے حملے میں کم از کم 700 افراد مارے گئے، جب کہ اسلامی گروپ کے جنگجوؤں نے حفاظتی باڑ توڑ کر قریبی آبادیوں پر حملہ کیا، جس میں بہت سے لوگ مارے گئے۔ فوجیوں کو قید کر لیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی غزہ کے شدت پسندوں نے جنوبی اور وسطی اسرائیل پر تقریباً 3000 راکٹ داغے۔
اتوار کی رات اسرائیل کی وزارت صحت نے اسرائیلی ہسپتالوں میں زخمیوں کی تعداد کے بارے میں ایک اپ ڈیٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کم از کم 2,243 زخمی ہیں جن میں سے 22 کی حالت نازک ہے۔اسرائیلی افواج نے ابھی تک جنوبی اسرائیل کا مکمل کنٹرول حاصل نہیں کیا ہے اور حماس کے عسکریت پسند غزہ کے قریب متعدد علاقوں میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ گولی باری کر رہے ہیں۔ آئی ڈی ایف ہوم فرنٹ کمانڈ نے جنوب میں لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں۔اس دوران غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 370 فلسطینی کی موت ہوئی اور 2200 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
ادھراسلامی جہاد تحریک کے رہنما اور اس کے سیاسی بیورو کے رکن ناصر ابو شریف کے مطابق غزہ کے فلسطینی گروپوں نے جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی دھڑوں اور اسرائیل کے درمیان جنگ کو جلد روکنا ناممکن ہے۔ ابو شریف نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل چاہتا ہے تو تمام فریق حرکت میں آسکتے تھے۔ لیکن اب اسرائیل مزاحمتی گروپوں سے سخت دھچکے کے بعد قیمت چکانا چاہتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قیدیوں کے معاملہ میں تبادلہ کی بات جلد مذاکرات کی میز پر لائی جائے گی۔ خاص طور پر بڑی تعداد میں اسرائیلیوں کی قید ہونے کی وجہ سے قیدیوں کے تبادلہ کا معاملہ پر پیش رفت کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں کے ہاتھ میں اسرائیلی قیدیوں کی بڑی تعداد کا ہونا اسرائیل کو قیدیوں کا معاملہ اٹھانے پر مجبور کرے گی۔ لیکن اسرائیل فی الحال حالیہ حملے کی سب سے زیادہ قیمت وصول کرنا چاہتا اور اس کے ساتھ جو ہوا اس کا جواب دینا چاہتا ہے۔ اس کے بعد ہی قیدیوں کے معاملہ پر بات چیت ہو سکتی ہے۔الناصر صلاح الدین بریگیڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ کے تحت الناصر صلاح الدین بریگیڈ نے خودکش ڈرون استعمال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ ابو شریف نے یہ بھی کہا کہ اس محاذ آرائی میں مزید حیرت انگیز باتیں ابھی سامنے آنے والی ہیں۔ القسام بریگیڈز کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی فضائیہ نے معرکہ ’’ طوفان الاقصیٰ‘‘ کے دوران آغاز میں ہی تمام محاذوں پر 35 خود کش ڈرونز کا استعمال کیا۔ ان ڈرونز نے دشمن کے کئی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔