نئی دہلی: دہلی پولیس نے ایک ایسے گینگ کا پردہ فاش کیا ہے جو فرضی ڈاکٹر بن کر لوگوں کا آپریشن کرتا تھا۔ پولیس نے اس گینگ کے لیے کام کرنے والے چار افراد کو گرفتار کیاہے۔ پولیس نے گرفتار ملزمان کی شناخت ڈاکٹر نیرج اگروال، ان کی بیوی پوجا اور سرجن ڈاکٹر جسپریت سنگھ کے طور پر کی ہے۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ یہ لوگ گریٹر کیلاش علاقے میں اگروال میڈیکل سینٹر کے نام سے نرسنگ ہوم چلا رہے تھے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار ملزمان نے 2022 میں گال بلائیڈر کے علاج کے لیے داخل مریض اصغر علی کی سرجری کی تھی۔ ابتدائی طور پر مریض کو بتایا گیا کہ یہ سرجری سرجن ڈاکٹر جسپریت کریں گے، لیکن آپریشن سے ٹھیک پہلے ڈاکٹر نیرج کی بیوی پوجا اور مہیندر نامی شخص جو کہ پیشے سے ٹیکنیشن تھے، نے سرجری کی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ مریض اصغر علی بعد میں دم توڑ گیا۔
اصغر علی کی موت کے بعد میڈیکل کونسل اس معاملے کی تحقیقات کر رہی تھی۔ اصغر علی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کر کے نرسنگ ہوم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نیرج، ان کی اہلیہ پوجا، سرجن ڈاکٹر جسپریت سنگھ اور ایکس لیب ٹیکنیشن مہیندر کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کی اب تک کی پوچھ گچھ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس معاملے میں سرجن ڈاکٹر جسپریت سنگھ نے جعلی دستاویزات بھی تیار کی تھیں۔ اور ملی بھگت سے یہ آپریشن فرضی ڈاکٹر پوجا اور سابق لیب ٹیکنیشن مہیندر نے کیا۔ سرجری کے دن مریض کے اہل خانہ کو بتایا گیا کہ پوجا اورایکس لیب ٹیکنیشن بھی ڈاکٹر ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس نرسنگ ہوم میں یہ لوگ فرضی سرجن بن کرکئی مریضوں کے آپریشن کر چکے ہیں۔
تحقیقات کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ 2016 سے اب تک میڈیکل کونسل کو ان ڈاکٹروں کے خلاف ایسی 6 شکایات موصول ہوئی ہیں۔ پولیس کو کلینک سے 414 خالی نسخے بھی ملے ہیں جن پر پہلے ہی سے کسی ڈاکٹر کے دستخط موجود ہیں۔ یہی نہیں، پولیس نے نرسنگ ہوم سے کئی ایکسپائرڈ سرجیکل بلیڈ، ممنوعہ ادویات، 54 اے ٹی ایم کارڈ اور دیگر دستاویزات برآمد کی ہیں۔