نئی دہلی، 18 جولائی (یو این آئی) نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے صحافت سے تعصب سے بچنے اور قومی مفاد کو بالاتر رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ پارلیمنٹ میں رکاوٹیں سیاسی ہتھیار بن گئی ہیں۔پارلیمنٹ ہاؤس میں طلباء کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر دھنکھڑ نے کہا کہ میڈیا ایسے واقعات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے جن کا اثر محدود ہے۔ انہوں نے متضاد تشہیر پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے طویل مدت پر اثر پڑتا ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ آئین ساز اسمبلی میں جمہوری نظریات کا احترام کیا جاتا تھا اور رکاوٹوں کو نظر انداز کیا جاتا تھا۔ انہوں نے پارلیمانی کارروائی میں رکاوٹ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دستور ساز اسمبلی جمہوریت کا مندر تھی جہاں ہر اجلاس نے بغیر کسی رکاوٹ یا خلل کے ہماری قوم پرستی کی بنیاد رکھنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے رکاوٹ اور خلل مستثنیٰ کے بجائے سیاسی ہتھیار بن گئے ہیں۔مسٹر دھنکھڑ نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ پارلیمانی کارروائی کو کور کرنے میں اپنی ترجیحات کا از سر نو جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ جب رکاوٹیں سرخیاں بن جاتی ہیں اور رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کو ہیرو کہا جاتا ہے تو صحافت جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے اپنے فرض میں ناکام ہو جاتی ہے۔
انہوں نے میڈیا سے خود احتسابی کی اپیل کی اور ملک کی ترقی پر توجہ دینے کی اپیل کی۔ میڈیا کی کمرشلائزیشن اورمتاثرہ خبروں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے جمہوریت کو برقرار رکھنے میں صحافت کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔مسٹر دھنکھڑ نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ متعصبانہ خیالات سے اوپر اٹھے اور سیاسی ایجنڈوں یا قومی مفادات کی مخالف طاقتوں کے ساتھ وابستہ ہونے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ وقت خود شناسی کا ہے۔ میں میڈیا سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پوری عاجزی اور ایمانداری کے ساتھ ترقی میں حصہ دار بنیں۔ وہ اچھے کاموں کو نمایاں کرکے اور غلط حالات اور کوتاہیوں پر تنقید کرکے ایسا کرسکتے ہیں۔