چنئی، 22 اگست (یو این آئی) فزیکل ریسرچ لیبارٹری (پی آر ایل)، احمد آباد اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ چندریان -3 مشن نے چاند کی ابتدائی نشونما کا راز کھولاہے۔ٹیم نے اپنی تحقیق میں کہا کہ چندریان 3 مشن کے پرگیان روور سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق چاند کی سطح میگما کے سمندر سے ڈھکی ہوئی تھی۔ یہ تجزیہ چاند پر مٹی کی پیمائش سے متعلق تھا۔ یہ ڈیٹا پرگیان روور نے چاند کی سطح پر ریکارڈ کئے تھے۔ محققین نے اس اعداد و شمار کا تجزیہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ چاند کی مٹی ایک قسم کی چٹان فیروان اینارتھوسائٹ سے بنی ہے۔
پرگیان روور پر الفا پارٹیکل ایکس رے سپیکٹرومیٹر (اے پی ایکس ایس) کے ذریعے کی گئی پیمائش کا استعمال کرتے ہوئے جنوبی قطبی خطے کے قریب چاند کی مٹی کی پہلی ان -سیٹو عنصری کثرت کی اطلاع دی ہے۔ جریدے ‘نیچر’ میں شائع ہونے والی اس تحقیق نے قمری میگما سمندری مفروضے کی حمایت کرنے والے شواہد فراہم کئے ہیں، جو پیشن گوئی کرتا ہے کہ قدیم چاند کرسٹ ہلکے اینورتھائٹ پلیجیوکلیس کے تیرنے کے نتیجے میں بنی تھی لیکن اے پی ایکس ایس نے میگنیشیم سے بھرپور معدنیات کی زیادہ کثرت کا بھی پتہ لگایا ہے، جو اس کی تشکیل کے دوران جنوبی قطب-آٹکن بیسن سے نکالے گئے گہرے پرت کے موادکے تعاون کو بتاتا ہے۔
اسرو نے اپنی ویب سائٹ پر ایک اپ ڈیٹ میں کہا کہ چندریان 3 کی لینڈنگ سائٹ – شیو شکتی بندو – کے 50 میٹر کے اندر مختلف مقامات پر لی گئی 23 پیمائشوں کے تجزیے سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ قمری ریگولتھ بنیادی ساخت میں یکساں ہے اور اس وجہ سے مستقبل کے ریموٹ سینسنگ مشنز کے لیے ایک بہترین درست معلومات کے طورپر کام کرتا ہے۔