نئی دہلی(یو این آئی) ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے دفاع، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جوہری توانائی، قطبی تحقیق، اہم معدنیات اور قابل تجدید توانائی سمیت متعدد شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری کو وسعت دینے کے امکانات پر گہرائی سے بات چیت کی۔وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے جمعرات کو چوتھے ہندوستان-یو اے ای مذاکرات کی مشترکہ صدارت کی۔
دونوں فریقوں نے دفاع، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، جوہری توانائی، قطبی تحقیق، اہم معدنیات اور قابل تجدید توانائی سمیت متعدد شعبوں میں اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقین نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا آخری ایڈیشن ابوظہبی میں ستمبر 2022 میں منعقد ہوا تھا۔
وزارت نے کہا کہ ڈاکٹر جے شنکر اور شیخ عبداللہ نے جمعہ کو یہاں 15ویں ہندوستان-یو اے ای مشترکہ کمیشن کی میٹنگ کی شریک صدارت کی۔ دونوں وزراء کے ساتھ ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری، متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات عبداللہ بن توق المری، یو اے ای کے وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون اور ہندوستان کے لیے خصوصی ایلچی ریم الہاشمی، یو اے ای کے وزیر مملکت برائے اقتصادی و تجارتی امور احمد علی ال بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سائیگ، سفیروں اور دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
دونوں وزراء نے ابوظہبی میں کمیشن کی میٹنگ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے باقاعدہ دوروں پر اطمینان کا اظہار کیا اور ہندوستان-یو اے ای کے مشترکہ وژن بیان کے نفاذ میں پیش رفت کی تعریف کی اور اس کے نفاذ پر مسلسل توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ مختلف دوطرفہ ادارہ جاتی میکانزم باقاعدگی سے میٹنگ کر رہے ہیں اور دو طرفہ رابطوں میں اضافہ ہوا ہے۔ دونوں وزراء نے کثیرالجہتی سطح پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
دونوں وزراء نے ہندوستان-یو اے ای دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے پر دستخط کرنے اور اسے نافذ کرنے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات کی توثیق کی، جسے ہندوستان-یو اے ای جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) نے مزید بڑھایا ہے۔ انہوں نے دونوں مرکزی بینکوں کے درمیان مضبوط تعاون کی تعریف کی۔
دونوں فریقوں نے ہندوستان-مشرق وسطیٰ-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) پر بھی تبادلہ خیال کیا، جو کہ ہندوستان، متحدہ عرب امارات اور یورپ کے درمیان سمندری رابطہ اور تجارت کو بہتر بنانے کا ایک اہم اقدام ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ورچوئل ٹریڈ کوریڈور (وی ٹی سی) اور میتری انٹرفیس (ماسٹر ایپلیکیشن فار انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ ریگولیٹری انٹرفیس) پر حال ہی میں شروع کیے گئے کام کا خیرمقدم کرتے ہوئے، انہوں نے تسلیم کیا کہ وی ٹی سی اور میتری ڈیٹا ایکسچینج سسٹم کے ذریعے تجارت کے عمل کو ہموار کرے گا جو کاغذ کے بغیر دونوں ممالک کے درمیان لین دین میں سہولت فراہم کرے گا۔
دونوں وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں مضبوط تعاون کو سراہا، جس میں طویل مدتی سپلائی کے معاہدوں، اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم پروجیکٹس میں تعاون، اسٹریٹجک ذخائر میں باہمی سرمایہ کاری وغیرہ جیسے شعبوں میں جاری تعاون کو مزید گہرا کرنے کی خواہش شامل ہے۔ انہوں نے جوہری توانائی، اہم معدنیات اور گرین ہائیڈروجن جیسے شراکت داری کے نئے شعبوں میں تعاون کی توسیع کا بھی خیر مقدم کیا۔
دونوں وزراء نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان فعال اور بڑھتے ہوئے تبادلوں پر اطمینان کا اظہار کیا جو دونوں ممالک کے وسیع تر تزویراتی اہداف کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے جنوری 2024 میں پہلی فوجی مشق ‘ڈیزرٹ سائکلون’ کے کامیاب اختتام اور دونوں ممالک کی دفاعی صنعتوں پر مشتمل پہلے ہندوستان-یو اے ای ڈیفنس پارٹنرشپ فورم کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔