نئی دہلی، 26 جولائی (یواین آئی) آئی ڈی بی آئی کے 250 سے زیادہ افسران اور ملازمین نے جنتر منتر پر حکومت اور ایل آئی سی کی طرف سے آئی ڈی بی آئی میں اپنے حصہ کی فروخت کے خلاف ہفتہ کو احتجاج کیا۔ یہ احتجاج یونائیٹڈ فورم آف آئی ڈی بی آئی آفیسرس اینڈ ایمپلائز کے زیراہتمام منعقد کیا گیا تھا۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت کا ‘منافع بخش ادارہ’ نجی کمپنیوں کو فروخت کرنے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ پچھلے مالی سال میں بینک کا خالص منافع 7515 کروڑ روپے تھا، جب کہ مجموعی این پی اے 55588 کروڑ روپے (27.95) سے کم ہو کر 6692 روپے (2.9 فیصد) رہ گیا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت سودیشی کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف آئی ڈی بی آئی کی حصہ داری غیر ملکی کمپنیوں کو بیچنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
اس وقت آئی ڈی بی آئی میں مرکزی حکومت کی حصہ داری 45.48 فیصد ہے اور ایل آئی سی کی حصہ داری 49.24 فیصد ہے۔ مرکزی حکومت اور ایل آئی سی اس میں ایک بڑا حصہ بیچنے جا رہے ہیں۔احتجاج کا اہتمام تنظیم کے صدر سوربھ کمار، دیوی داس تلجاپورکر اور کنوینر وٹھل کوٹیشور راؤ کی قیادت میں کیا گیا۔