مسقط (یو این آئی) عمان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنے اعلیٰ ترین اعزاز آرڈر آف اومان سے نوازا ہے سلطان ہیثم بن طارق السید نے جمعرات کو مسقط میں وزیر اعظم مودی کو ایوارڈ پیش کیا مسٹر مودی عمان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ اس سے قبل ایتھوپیا نے بھی مسٹر مودی کو اپنے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا تھا ہندوستان اور عمان نے مسٹر مودی اور سلطان السید کی موجودگی میں جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) پر بھی دستخط کیے۔اس معاہدے کو ہندوستان اور عمان کے درمیان مشترکہ مستقبل کے بلیو پرنٹ کے طور پر بیان کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات میں نئی توانائی ڈالے گا اور باہمی ترقی، اختراعات اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔
ادھر وزیر اعظم نریندر مودی، جو عمان کے دو روزہ دورے پر ہیں، نے جمعرات کو یہاں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی اور ہندوستان-عمان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے شاہی محل میں ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے ہندوستان-عمان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات میں مسلسل ترقی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دورہ ہند-عمان تعلقات کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے کیونکہ دونوں ممالک اس سال سفارتی تعلقات کے قیام کے 70 سال کا جشن منا رہے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے اسٹریٹجک شراکت داری کو نمایاں فروغ ملے گا۔ وزیراعظم نے 10 بلین ڈالر سے زائد کی دوطرفہ تجارت اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے بہاؤ میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس معاہدے سے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور دونوں ممالک میں مواقع کھلیں گے۔رہنماؤں نے پائیدار توانائی کے انتظامات، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا منصوبوں کے ذریعے توانائی کے تعاون کو نئی تحریک دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے عمان کی بین الاقوامی سولر الائنس میں شمولیت کی تعریف کی اور اسے کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر اور گلوبل بائیو فیولز الائنس میں شمولیت کی دعوت دی۔

دوسری جانب عمان کے اپنے دورے کے دوسرے اور آخری دن مسٹر مودی نے یہاں ہندوستانی برادری کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ اس اجتماع میں ہندوستان کے مختلف اسکولوں کے 700 سے زائد طلباء شامل تھے۔ عمان میں ہندوستانی اسکولوں کے لیے یہ سال خاص طور پر اہم ہے کیونکہ وہ اپنے قیام کے 50 سال مکمل کر رہے ہیں۔مسٹر مودی نے ہندوستانی تارکین وطن کی بہبود کے لئے ہندوستان کی گہری وابستگی کا اعادہ کیا۔ انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے زور دے کر کہا، "جہاں بھی ہمارے لوگوں کو مدد کی ضرورت ہوگی، حکومت مدد کے لیے وہاں موجود رہے گی۔”
ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے ہندوستانیوں سے ملنے اور عمان میں آباد ہونے پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تنوع ہندوستانی ثقافت کی بنیاد ہے۔ یہ ایک قدر ہے جو انہیں کسی بھی معاشرے میں ضم ہونے میں مدد دیتی ہے۔ عمان میں ہندوستانی برادری کے احترام کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بقائے باہمی اور تعاون ہندوستانی تارکین وطن کی پہچان رہے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور عمان کے درمیان مانڈوی سے مسقط تک پرانے رشتے ہیں، جنہیں محنت اور یکجہتی کے ذریعے تارکین وطن نے پالا ہے۔ انہوں نے بڑی تعداد میں ” ہندوستان کو جانیں” کوئز میں حصہ لینے کے لیے ہندوستانیوں کی ستائش کی۔ انہوں نے عمان میں ہندوستانی اسکولوں کو 50 سال مکمل ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے حمایت کرنے پر سلطان ہیثم بن طارق کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیر اعظم نے ہندوستان کی تبدیلی کی ترقی اور ترقی کو بھی نوٹ کیا، تبدیلی کی رفتار اور پیمانہ اور اس کی معیشت کی مضبوطی، گزشتہ سہ ماہی میں 8 فیصد سے زیادہ کی ترقی سے ظاہر ہوتی ہے۔ گزشتہ 11 سالوں میں اپنی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مینوفیکچرنگ، صحت کی دیکھ بھال، سبز ترقی اور خواتین کو بااختیار بنانے کے شعبوں میں تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی معیار کی اختراعات، اسٹارٹ اپ اور ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ایکو سسٹم تیار کرکے 21ویں صدی کے لیے خود کو تیار کررہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کا یو پی آئی، جو کہ عالمی سطح پر کی جانے والی تمام ڈیجیٹل ادائیگیوں کا تقریباً 50 فیصد ہے، فخر اور کامیابی کی بات ہے۔انہوں نے چاند پر اترنے سے لے کر مجوزہ گگن یان انسانی خلائی مشن تک خلائی شعبے میں ہندوستان کی حالیہ نمایاں کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ خلا ہندوستان اور عمان کے درمیان تعاون کا ایک اہم حصہ ہے اور طلباء کو نوجوانوں کے لئے اسرو کے خصوصی پروگرام ‘یوویکا’ میں شرکت کی دعوت دی۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان صرف ایک بازار نہیں ہے بلکہ دنیا کے لیے ایک ماڈل ہے۔وزیر اعظم نے تصدیق کی کہ ہندوستان-عمان شراکت داری اے آئی تعاون، ڈیجیٹل سیکھنے، اختراعی شراکت داری، اور صنعت کے تبادلے کے ذریعے مستقبل کے لیے خود کو تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بڑے خواب دیکھیں، گہرائی سے سیکھیں اور اختراع کریں تاکہ وہ انسانیت کے لیے بامعنی شراکت کر سکیں۔











