ممبئی(ایجنسیاں)اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو اُن کی رہائش گاہ پر حملہ ہوا، جس میں اُنہیں چاقو کے 6 گہرے وار لگے اور وہ کئی دن تک اسپتال میں زیر علاج رہے۔ذرائع کے مطابق ممبئی پولیس سیف علی خان حملہ کیس کے مزید سرے جوڑتی ہوئی مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والی خاتون تک پہنچ گئی ہے، جو مبینہ ملزم اور بنگلادیشی شہری شریف الاسلام کو جانتی تھی۔پولیس کی پوچھ گچھ کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ شیخ خوکومونی نامی یہ وہ خاتون ہی ہے، جس نے بنگلادیشی شہری کو موبائل فون کا سم کارڈ فراہم کیا، جو غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا اور اُسے سیف علی خان پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شیخ خوکومونی کا تعلق نادیہ ضلع سے ہے جو مبینہ ملزم شریف الاسلام کو جانتی ہے، ملزم ہندوستان میں قیام کے دوران جو سم کارڈ استعمال کرتا تھا اُس سے ہی خاتون کا سراغ ملا ہے۔اس سے قبل پولیس کا دعویٰ تھا کہ شریف الاسلام 7 ماہ قبل میگھالیہ کے راستے ہندوستان میں داخل ہوا اور ملازمت کی تلاش میں ممبئی جانے سے پہلے چند ہفتے مغربی بنگال میں رہا۔
ملزم نے دوران تفتیش پولیس کو بتایا کہ وہ بنگلادیشی سرحد کے ساتھ دریائے داؤ عبور کرکے بھارت میں داخل ہوا اور اپنا نام شرف الاسلام سے بیجو داس رکھ کر ملک میں رہنے لگا۔ہندوستانی میڈیا کو ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ممبئی میں شریف الاسلام نے اُن جگہوں کا انتخاب کیا ، جہاں رہائش کے لیے دستاویز ضروری نہیں۔