بھارتیہ جنتا پارٹی کوقومی دارالحکومت کے رائے دہندگان نے باہر کا راستہ دکھا دیا
نئی دہلی (یو این آئی) دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے 250 وارڈوں میں سے 134 پر کامیابی حاصل کی ہے اور اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی اے اے پی نے 15 سال سے اقتدار میں رہنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جیت کے بعد ٹویٹ کیا اور دہلی کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور دہلی کی بہتری کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی سے آشیرواد مانگا۔ مسٹر کیجریوال نے کہا، ’’اس شاندار جیت کے لیے دہلی کے لوگوں کا شکریہ اور تمام کو بہت بہت مبارکباد۔ اب ہم سب کو مل کر دہلی کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنانا ہے۔
دہلی ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق تمام 250 وارڈوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس الیکشن میں اے اے پی نے 134 سیٹیں جیتی ہیں، بی جے پی نے 104 سیٹیں جیتی ہیں اور کانگریس کو نو سیٹوں سے مطمئن ہونا پڑا ہے۔ دیگر جماعتوں نے تین نشستیں جیتی ہیں۔
جیت کے بعد اے اے پی ہیڈکوارٹر پہنچے مسٹر کیجریوال نے کہا، "دہلی کے لوگوں نے 15 سال پرانی بدعنوان بی جے پی کو کارپوریشن سے ہٹاکر اے اے پی حکومت کو اکثریت دی ہے جس کے لئے عوام کا شکریہ ۔ یہ ہمارے لیے بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ دہلی کے لوگوں نے مجھے دہلی کی صفائی، بدعنوانی کو دور کرنے، پارک کو ٹھیک کرنے سمیت کئی ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ میں آپ کے اس اعتماد کو قائم رکھنے کی دن رات کوشش کروں گا۔ میں دہلی کے لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ اتنی بڑی اور شاندار جیت کے لیے دہلی کے لوگ تبدیلی کے لیے مبارکباد کے مستحق ہیں۔
خیال ر ہے کہ اس سال دہلی میونسپل کارپوریشن دہلی کی تین میونسپل کارپوریشنوں کو ملا کر دوبارہ تشکیل دی گئی ہے۔ اس سے پہلے تینوں میونسپل کارپوریشنوں کے الگ الگ میئر ہوا کرتے تھے لیکن اب صرف ایک میئر کا انتخاب کیا جائے گا۔ وارڈوں کی حد بندی اسی سال کی گئی تھی۔ پہلے کل 272 وارڈ تھے، حد بندی کے بعد ان کی تعداد 250 رہ گئی ہے۔
اس سال کے شروع میں ایم سی ڈی کے پھر سے ایک ہونے کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا۔ 4 دسمبر کو ہوئے انتخابات میں صرف 50.48 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ کل ملاکر 1.45 کروڑ ووٹروں میں سے صرف 73 لاکھ لوگوں نے ووٹ ڈالا۔
دہلی ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعہ شیئر کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوبی دہلی کے خوشحال علاقوں میں میونسپل انتخابات میں سب سے کم پولنگ دیکھی گئی۔ دیہی علاقوں اور شمال مشرقی دہلی کے کچھ حصوں میں، جہاں 2020 میں فسادات ہوئے تھے، سب سے زیادہ پولنگ کا فیصد دیکھا گیا۔